- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
امریکا نے الظواہری کی موجودگی کا بہانہ بناکرافغان فنڈز جاری کرنے سے انکار کردیا
واشنگٹن: افغانستان میں طالبان کی حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر امریکا نے اعلان کیا کہ القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کی کابل میں موجودگی امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے اس لیے منجمد افغان فنڈز جاری نہیں کریں گے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکا کے افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے ٹام ویسٹ نے کہا ہے کہ افغانستان کے منجمد فنڈز کی بحالی میں جلد بازی سے کام نہیں لیں گے کیوں کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ منجمد فنڈز جاری کردیئے جائیں تو یہ رقم دہشت گردوں کے ہاتھوں میں نہیں جائے گی۔
ٹام ویسٹ نے الزام عائد کیا کہ طالبان حکومت نے القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کو محفوظ پناہ دی جنھیں امریکی انٹیلی جنس نے ڈرون حملے میں مارا۔ اس سے دہشت گرد گروپوں کو فنڈز کی منتقلی کے حوالے سے ہمارے خدشات کو تقویت ملتی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کابل میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک
دوسری جانب امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی مدد کے لیے براہ راست فنڈز کی فراہمی کی کوششوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی لیکن ایمن الظواہری کی کابل میں موجودگی کا براہ راست اثر اس بات پر پڑا ہے کہ انتظامیہ طالبان کے ساتھ کیسے نمٹتی ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایمن الظواہری کو پناہ دینا دوحہ امن معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔ امریکا کو اب منجمد فنڈز میں سے ساڑھے تین ارب ڈالر افغانستان کے مرکزی بینک کو جاری کرنے سے قبل سوچنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ امریکا میں افغانسنات کے مرکزی بینک کے سات ارب ڈالر رقم منجمد ہے جس میں ساڑھے تین ارب ڈالر نائن الیون حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو جب کہ آدھی رقم افغانستان کو جاری کی جائے گی۔
القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو ڈرون حملے میں 2 اگست کو اس وقت مارا گیا تھا جن وہ اپنے گھر کی بالکونی میں کھڑے تھے تاہم ان کی لاش اور ان کے اہل خانہ کے حوالے سے طالبان حکومت نے کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔