طالبان نے بغاوت کرنے والے اپنے اقلیتی کمانڈر کو گولی مارکر ہلاک کردیا

ویب ڈیسک  بدھ 17 اگست 2022
مولوی مہدی کو ہرات میں ایران کی سرحد کے نزدیک مارا گیا، فوٹو: فائل

مولوی مہدی کو ہرات میں ایران کی سرحد کے نزدیک مارا گیا، فوٹو: فائل

کابل: طالبان نے اپنے پہلے اقلیتی کمانڈر مولوی مہدی کو ملک سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایران بارڈر پر گولی مار کر ہلاک کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے طالبان کے واحد کمانڈر اور رہنما مولوی مہدی کو صوبے ہرات میں ایران کی سرحد کے قریب گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا۔

مولوی مہدی کو کچھ سال قبل ہی طالبان نے اپنی تنظیم میں بطور کمانڈر شامل کیا تھا اور وہ اقلیتی برادری سے طالبان میں شمولیت حاصل کرنے والے اب تک کے واحد کمانڈر تھے۔

شیعہ مکتبہ فکر اور ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے مولوی مہدی کی شمولیت کو طالبان کی پالیسیوں میں تبدیلی اور اقلیتوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے سے تعبیر کیا گیا تھا۔

افغانستان میں حکومت کے قیام کے بعد طالبان نے مولوی مہدی کو ہزار کمیونیٹی کے اکثریتی صوبے کا کمانڈر انچیف مقرر کیا تھا تاہم ان کے اور حکومت کے درمیان فاصلے بڑھتے جارہے تھے۔

ہزارہ شیعہ کمانڈر مولوی مہدی اور طالبان کے درمیان اختلافات کی خبریں کافی دن سے زیر گردش تھیں اور آج طالبان حکومت کی وزارت دفاع نے مولوی مہدی کی ایران فرار ہونے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ہلاکت کی تصدیق کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اس خبر پر مولوی مہدی کے ترجمان کا ردعمل لینے کی کوشش کی تاہم رابطہ نہیں ہوسکا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔