برطانیہ اور پاکستان کے درمیان مجرموں کی حوالگی کا معاہدہ طے پاگیا

نمائندہ ٹریبیون  بدھ 17 اگست 2022
فوٹو ٹویٹر

فوٹو ٹویٹر

لندن / اسلام آباد: پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں حوالگی اور وطن واپسی کا معاہدہ طے پاگیا تاہم اس کا اطلاق سابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت دیگر شخصیات پر نہیں ہوگا۔

برطانیہ کی وزیر خارجہ پریتی پٹیل نے پاکستان کے ساتھ مجرموں کی حوالگی کے حوالے سے ہونے والے معاہدے کے حوالے سے سماجی رابطے کی سائٹ پر ٹویٹ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں کی حوالگی اور وطن واپسی کا معاہدہ طے کرنے پر فخر ہے، اس معاہدے کا اطلاق دہری شہریت والوں پر نہیں ہوگا۔

پریتی پٹیل نے بتایا کہ مجرموں کی حوالگی کے حوالے سے ہونے والا معاہدہ برطانیہ میں ترمیم کیے گئے امیگریشن قوانین اور منصوبے کا حصہ ہے۔


معاہدے کے تحت دونوں ممالک عدالتوں سے سزا یافتہ شہریوں کو حوالے اور اُن کے متعلق معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔

اس معاہدے کا سابق وزیر اعظم نواز شریف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، جو اس وقت علاج کے لیے لندن میں موجود ہیں۔

پی ٹی آئی حکومت نے گزشتہ سال کے آخر میں معاہدے کو حتمی شکل دی تھی اور آخر کار برطانیہ نے اس معاہدے کو آگے بڑھایا۔

ایک پاکستانی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ معاہدے کا مطلب یہ ہوگا کہ برطانیہ اب “چھوٹے جرائم اور ویزا کی خلاف ورزیوں” میں ملوث پاکستانیوں کو واپس بھیج سکتا ہے۔ اہلکار نے وضاحت کی کہ اس معاہدے کے بعد، ’کمزور بنیادوں‘ پر سیاسی پناہ حاصل کرنے والے پاکستانیوں کو واپس بھیج دیا جائے گا۔

اہلکار نے مزید کہا کہ دو طرفہ معاہدے سے پہلے برطانیہ ان افراد کو ملک بدر کرنے سے قاصر تھا۔

نئے معاہدے کے تحت، جن لوگوں کے ویزوں کی میعاد ختم ہو چکی ہے، جو غیر قانونی طور پر برطانیہ میں مقیم ہیں یا جن پر جنسی جرائم کا الزامات ہیں، انہیں پاکستان واپس بھیج دیا جائے گا اور ان کی تفصیلات حکومت کو فراہم کی جائیں گی۔

نئے معاہدے کے بعد برطانیہ میں بغیر کسی معقول وجہ سے سکونت اختیار کرنے والے اب مزید رہائش اختیار نہیں کرسکیں گے۔

جرائم پیشہ افراد کی حوالگی کے معاہدے پر دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور 2019 میں ہوا، جس میں پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

اس کے بعد اپریل 2021 میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کے درمیان ملاقات ہوئی تھی جس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کی حوالگی اور وطن واپسی کے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔