- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھائے جانے والا نوجوان موت سے بچ گیا
بولیویا: مادرِ ارض (مدر ارتھ) نامی ایک تہوار میں شریک نوجوان نے بتایا کہ اسے دیوی دیوتاؤں کی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ محفوظ رہا تھا۔
30 سالہ خوفزدہ وکٹروہیوگو مائکا الوریز نے بتایا کہ ایک تہوار کی رات وہ شراب نوشی کی وجہ سے نیم مدہوش تھا کہ اسے ایک تابوت میں بند کرکے اصل مقام سے 50 میل دور پہنچایا گیا جہاں وہ رفع حاجت کے لیے جاگا تو خود کو ایک تابوت میں بند پایا۔
وکٹر کو بولیویا کے ایل آلٹو کے علاقے میں بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی گئی تھی۔ وہ مادر ارض میلے میں شریک تھا۔ یہاں تواہم پرست قدیم باشندے بھی آتے ہیںجو مٹھائی سے لے کر بکری کے جانور تک سب کو دیوی اور دیوتاؤں پرقربان کرتے ہیں۔
یہ سلسلہ قدیم عرصے سے جاری ہے اور ایک زمانے میں اس سے انسانی قربانیاں بھی وابستہ رہی ہیں۔ بعض افراد کا خیال ہے کہ قدیم باشندے آج بھی انسانوں کو اگست کے مہینے میں دفناتے ہیں کیونکہ اس ماہ دھرتی اپنا منہ کھولتی ہے اور بھینٹ مانگتی ہے۔
وکٹر نے بتایا کہ رات کے وقت اس نے بہت شراب پی اور رقص کیا، اس کے بعد وہ مدہوش ہوگیا اور جب آنکھ کھلی تو وہ مٹی اور سیمنٹ میں لتھڑا ہوا تھا۔ پھر اسے محسوس ہوا کہ وہ ایک تابوت میں ہے اور ہلنے سے قاصر ہے۔
وکٹر نے ہمت کرکے اوپر لگا شیشہ توڑ دیا اور اس کے بعد مٹی اور شیشے کے مزید ٹکڑے اندر آنے گلے۔ تاہم وہ پولیس کے پاس پہنچا جہاں افسران نے اس پر یقین کرنے سے انکار کردیا۔ پولیس نے اس پر مے نوشی کا الزام عائد کردیا۔
اس رسم کو مقامی زبان میں سولو کہتے ہیں جس میں پاچاماما نامی دیوی کو زمین کے عطیات لوٹائے جاتے ہیں اور جانور سمیت کئی اشیا کی قربانی دی جاتی ہے۔ یہ رسم آج بھی بولیویا میں عام ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔