مینوفیکچررز پر اسپیشل انکم ٹیکس عائد کرنے پر غور

شہباز رانا  جمعرات 18 اگست 2022
ایکسپورٹ نہ کرنیوالے مینوفیکچررز پر 5 فیصد انکم ٹیکس کی تجویز زیرغور ہے، وزیرخزانہ۔ فوٹو: فائل

ایکسپورٹ نہ کرنیوالے مینوفیکچررز پر 5 فیصد انکم ٹیکس کی تجویز زیرغور ہے، وزیرخزانہ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مینوفیکچرنگ پر 5 فیصد اسپیشل انکم ٹیکس عائد کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

حکومتی ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 860 پروڈکٹ لائنز پر ان کی درآمدات کی اجازت دینے کے عوض ان پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز پر غور نہیں کیا۔ ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کی صورت میں پانچ اہم سیکٹرزکے لیے ٹیکس رعایتیں دینے کے لیے ریونیو حاصل ہوسکتا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے ساتھ آئندہ اجلاس میں انھیں ڈیوٹی کے نفاذ کے بدلے میں درآمدات پر سے پابندی اٹھانے پر قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ میں منی بجٹ کو فائنل کرنے کے لیے متعدد اجلاس ہوچکے ہیں۔ ایک اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں بھی ہوا تھا۔

حکومت ان مینوفیکچررز پر 1 تا 5 فیصد خصوصی انکم ٹیکس عائد کرنے پر غور کررہی ہے جن کی سالانہ آمدن 5 کروڑ یا زائد ہے مگر وہ اپنی پیداوار کا 10 فیصد سے کم برآمد کرتے ہیں۔ یہ اسپیشل انکم ٹیکس سپرٹیکس کی جگہ پر عائد کیا جائے گا مگر اس کی حد 5 کروڑ روپے سے شروع ہوگی جو سپرٹیکس کے معاملے میں 15 کروڑ روپے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ صنعتوں کو ایک ’ نگیٹیو لسٹ ‘ کے تحت نئے ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے پاکستان میں صنعت کاری کی حوصلہ شکنی ہوسکتی ہے کیونکہ مینوفیکچرنگ پر پہلے ہی بہت زیادہ ٹیکس عائد ہیں۔

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ 4 فیصد سپرٹیکس کی جگہ پر ان مینوفیکچررز پر 5 فیصد تک انکم ٹیکس عائد کرنے کی تجویز جو کچھ بھی ایکسپورٹ نہیں کرتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔