- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
ٹوئٹر پر تنقید، سعودی عرب میں خاتون کو 34 سال قید کی سزا
ریاض: سعودی حکومت کے خلاف تنقید کی حمایت کرنے کے جرم میں خاتون کو 34 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے سلمیٰ الشہاب نامی خاتون کو ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مملکت کے خلاف تنقید کرنے والوں کی حمایت، فالو اور ری ٹویٹ کرنے کے جرم میں 34 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
سلمیٰ الشہاب برطانیہ کی لیڈز یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی طالبہ ہیں انہیں اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ گزشتہ برس چھٹیاں گزارنے اپنے گھر واپس آئی تھیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں خواتین کے حقوق کے محافظ کو دی گئی اب تک کی طویل ترین سزا ہے۔
قبل ازیں سلمیٰ الشہاب کو ابتدائی طور پر دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے تین سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم اپیل کورٹ نے سزا کو بڑھا کر 34 سال کردیا۔
ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے بدامنی پھیلانے اور قومی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایک انٹرنیٹ ویب سائٹ کا استعمال کیا، سلمیٰ الشہاب شادی شدہ ہیں جبکہ وہ دو بچوں کی ماں ہیں۔
دوسری جانب سلمیٰ الشہاب کی سزا کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں نے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔