- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کے خلاف بیٹنگ جاری
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
ٹوئٹر پر تنقید، سعودی عرب میں خاتون کو 34 سال قید کی سزا
ریاض: سعودی حکومت کے خلاف تنقید کی حمایت کرنے کے جرم میں خاتون کو 34 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے سلمیٰ الشہاب نامی خاتون کو ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مملکت کے خلاف تنقید کرنے والوں کی حمایت، فالو اور ری ٹویٹ کرنے کے جرم میں 34 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
سلمیٰ الشہاب برطانیہ کی لیڈز یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کی طالبہ ہیں انہیں اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ گزشتہ برس چھٹیاں گزارنے اپنے گھر واپس آئی تھیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں خواتین کے حقوق کے محافظ کو دی گئی اب تک کی طویل ترین سزا ہے۔
قبل ازیں سلمیٰ الشہاب کو ابتدائی طور پر دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے تین سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم اپیل کورٹ نے سزا کو بڑھا کر 34 سال کردیا۔
ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے بدامنی پھیلانے اور قومی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایک انٹرنیٹ ویب سائٹ کا استعمال کیا، سلمیٰ الشہاب شادی شدہ ہیں جبکہ وہ دو بچوں کی ماں ہیں۔
دوسری جانب سلمیٰ الشہاب کی سزا کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں نے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔