- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
- انسانوں نے جانوروں کو وائرس سے زیادہ متاثر کیا ہے، تحقیق
آئی ایم ایف کی شرط پر حکومت کا لگژری اشیا کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کا اعلان
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کی شرط پر لگژری اشیاء کی درآمد پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا اور تاجروں پر لگایا گیا فکس سیلز ٹیکس بھی واپس لے لیا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی تقاضے پورے کرنے کے لیے لگثری اشیا کی امپورٹ سے پابندی ہٹانا ضروری ہے اور آئی ایم ایف بھی چاہتا ہے کہ ہم امپورٹ پر جلدی پابندی ہٹا لیں، ہم نے امپورٹ پر پابندی عائد کی تھی لیکن اب امپورٹ بھی ہمارے کنٹرول میں ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کی جتنی کنڈیشنز تھیں ہم نے پوری کر دی ہیں جبکہ چین اور دیگر دوست ممالک نے بہت تعاون کیا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرط پر لگژری آئٹمز پر عائد پابندی ہٹا رہے ہیں لیکن لگژری امپورٹڈ اشیاء پر جتنی ڈیوٹیز ہیں ان پر تین گنا اضافی آر ڈیز (ڈیوٹیاں، ٹیکسز) لگائیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مہنگی گاڑیوں کی درآمد پر بھاری ڈیوٹی لگا رہے ہیں اور بڑی گاڑیوں پر ڈیوٹیز لگائیں گے، پہلے آٹے چینی دال کو ترجیح دیں گے جبکہ بہت ساری اشیاء پر ٹیکس موخر کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریٹیل ٹیکس کلیکشن 48 ارب سے کم کر کے 27 کر دیا ہے، امید ہے کہ ریٹیل ٹیکس کلیکشن سے 27 ارب روپے جمع کر لیں گے، یکم اکتوبر سے سیلز اور انکم ٹیکس یونٹس بڑھنے پر بڑھتا رہے گا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگست میں برآمدات میں 8 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اگست میں درآمدات میں 19 فیصد تک کمی آئی ہے جس کی وجہ سے تجارتی خسارے میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بینکنگ سسٹم میں 650 ملین ڈالر زیادہ آئے ہیں، روپے پر دباؤ میں کمی آ رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔