مالاکنڈ میں عسکریت پسندی کیخلاف وزیراعلی ہاؤس کے پی کا گھیراؤ کرینگے، سراج الحق

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 18 اگست 2022
حکومت کے مذاکرات بھی جاری ہیں اورطالبان کی آمد بھی ہورہی ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان

حکومت کے مذاکرات بھی جاری ہیں اورطالبان کی آمد بھی ہورہی ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان

 پشاور: امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے دھمکی دی ہے کہ اگرمالاکنڈ ڈویژن میں عسکریت پسندی نہ رکی تو جماعت اسلامی کے کارکن گورنراوروزیر اعلی ہاؤسز پر دھاوا بول دینگے۔

انہوں نے بجلی بلوں میں وصول کیے جانے والے ٹیکسوں کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کابھی اعلان کیا۔ مرکزاسلامی پشاورمیں پارٹی کے صوبائی امیرپروفیسرمحمدابراہیم، عنایت اللہ اور صاحبزادہ طارق اللہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ مالاکنڈ کے لوگوں نے بڑی قربانیاں دیں اورامن قائم ہوا، اب اچانک پھر وہاں خوف کی فضاء پیداکی گئی ہے، اب کے پی کے عوام اپنے علاقوں میں کسی قسم کی بدامنی کے لیے تیارنہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی میں ٹی ٹی پی کے مخالف گروپ حالات خراب کررہے ہیں، معاون خصوصی

سراج الحق نے کہا کہ بھتہ خوری کے لیے لوگوں کو فون کالیں آرہی ہیں، ٹارگٹ کلنگ کاذمہ دارکون ہے، عوام یہ صورت حال برداشت کرنے کے لیے تیارنہیں ہیں، طالبان کے ساتھ مذاکرات توحکومت کررہی ہے، حکومت طالبان کے ساتھ بھلے بات چیت کرے ہم سپورٹ کرتے ہیں لیکن امن قائم ہوناچاہیے، اب ہم کوئی علاقہ خالی نہیں کرینگے اس لیےاب حکومت پہلے ہی اقدامات کرے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ مذاکرات بھی جاری ہیں اورطالبان کی آمد بھی ہوتی ہے، امن کوبھی خطرات لاحق ہیں، حکومت سن لے کہ پورے صوبہ میں جہاں کوئی آدمی قتل ہوتو ذمہ دارصوبائی اورمرکزی حکومتیں ہونگی، حکومت نے حالات کنٹرول نہ کیے تو ہم گورنرہائوس اور وزیر اعلی ہائوس کارخ کرنے پر مجبورہونگے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ہم مزید نقصانات برداشت کرنے کے لیے تیارنہیں، ریاستی ادارے، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی امن قائم کریں، جب کوئی آدمی قتل ہواورقاتل گرفتارنہ ہوتوریاست ذمہ دارہوتی ہے۔

امیرجماعت نے کہاکہ ہم نے مہنگائی اوربلی بلوں میں ٹیکسوں کے خلاف تحریک شروع کررکھی ہے، واپڈا گیارہ اقسام کے ٹیکسز لے رہاہے، ہم 20ہزاریونٹ پیدااور12ہزاریونٹ خرچ کرتے ہیں، 1.87روپے پرتربیلا سے بجلی پیدا ہوتی ہے اور تیس روپے پرہمیں بیچی جاتی ہے، مساجد کوبھی ٹی وی ٹیکس بھیجاجاتاہے، چوری اور لائن لاسسز کابوجھ عوام پر کیوں ڈالا جاتاہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم واپڈا کایہ غنڈہ ٹیکس نہیں مانتے ، اس کے خلاف عدالت جائیں گے، جس کےلیے جسٹس (ر)محی الدین کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔

سراج الحق نے کہاکہ  75سالوں میں ملک میں اسلامی نظام نافذنہیں ہوسکا، ہم اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان تو اس وقت بھی ایم این اے ہیں توالیکشن کیوں لڑ رہے ہیں،  سب پارٹیاں ناکام ہوچکیں مسائل کا حل صرف جماعت اسلامی ہی کے پاس ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم دیانتداربھی ہیں، بہترین ٹیم بھی ہے اور پروگرام بھی اس لیے اقتدارہمیں ملناچاہیے، الیکشن کمیشن کاغذات لینے سے قبل آرٹیکل 62/63پر عمل کرائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔