- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست مجرم قرارڈ
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
ججز کی تقرری کے طریقۂ کار کا ترمیمی بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سے منظور
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں ججز تقرری کے طریقہ کار کا ترمیمی بل 2022 اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے قائمہ کمیٹی میں آئین کے آرٹیکل 175 اے کی روشنی میں ترمیمی بل پیش کیا، جس میں صرف ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر ترامیم کی گئیں ہیں۔
مجوزہ بل کے مطابق ججز نامزدگی کی کمیٹی ایک خالی نشست پر دو امیدوار نامزد کرے گی، پارلیمانی کمیٹی کو جوڈیشل کمیشن کی نامزدگیوں پر نظرثانی کرنے اور فیصلہ کرنے کا اختیار ہوگا، پارلیمانی کمیٹی کے فیصلوں کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا۔
بل کے مطابق آئین کے آرٹیکل 175 اے میں جوڈیشل کمیشن کو ججز تقرری کا اختیار دیا ہوا تھا، جوڈیشل کمیشن کے ارکان کی تعداد 9 کے بجائے اب 7 ہوگی، ایک جج اور ایک سابق جج کی نمائندگی کو جوڈیشل کمیشن سے ختم کردیا گیا ہے۔
اسی طرح مجوزہ بل میں بتایا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں ججز کی حالیہ تعداد 5 ہے جو مجوزہ بل میں 4 کردی گئی ہے، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان میں چیف جسٹس، 3 سینئر ججز، بار کونسل کا نمائندہ اور وزیر قانون شامل ہوں گے۔ بل کے مطابق انیشیشن کمیٹی 5 رکنی ہوگی جس میں چیف جسٹس ہائیکورٹ، دو سینئر ترین ججز، صوبائی ایڈووکیٹ جنرل اور سینئر ممبر بار کونسل شامل ہوں گے۔
بل کے مطابق بار کونسل کے نمائندے سینئر ممبر کی کم از کم پریکٹس 15 سے بڑھا کر 20 سال کردی گئی ہے، انیشیشن کمیٹی 60 روز میں ہائیکورٹ کی خالی آسامی پر نام بجھوانے کی مجاز ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔