- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
ججز کی تقرری کے طریقۂ کار کا ترمیمی بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سے منظور
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں ججز تقرری کے طریقہ کار کا ترمیمی بل 2022 اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے قائمہ کمیٹی میں آئین کے آرٹیکل 175 اے کی روشنی میں ترمیمی بل پیش کیا، جس میں صرف ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر ترامیم کی گئیں ہیں۔
مجوزہ بل کے مطابق ججز نامزدگی کی کمیٹی ایک خالی نشست پر دو امیدوار نامزد کرے گی، پارلیمانی کمیٹی کو جوڈیشل کمیشن کی نامزدگیوں پر نظرثانی کرنے اور فیصلہ کرنے کا اختیار ہوگا، پارلیمانی کمیٹی کے فیصلوں کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا۔
بل کے مطابق آئین کے آرٹیکل 175 اے میں جوڈیشل کمیشن کو ججز تقرری کا اختیار دیا ہوا تھا، جوڈیشل کمیشن کے ارکان کی تعداد 9 کے بجائے اب 7 ہوگی، ایک جج اور ایک سابق جج کی نمائندگی کو جوڈیشل کمیشن سے ختم کردیا گیا ہے۔
اسی طرح مجوزہ بل میں بتایا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں ججز کی حالیہ تعداد 5 ہے جو مجوزہ بل میں 4 کردی گئی ہے، جوڈیشل کمیشن آف پاکستان میں چیف جسٹس، 3 سینئر ججز، بار کونسل کا نمائندہ اور وزیر قانون شامل ہوں گے۔ بل کے مطابق انیشیشن کمیٹی 5 رکنی ہوگی جس میں چیف جسٹس ہائیکورٹ، دو سینئر ترین ججز، صوبائی ایڈووکیٹ جنرل اور سینئر ممبر بار کونسل شامل ہوں گے۔
بل کے مطابق بار کونسل کے نمائندے سینئر ممبر کی کم از کم پریکٹس 15 سے بڑھا کر 20 سال کردی گئی ہے، انیشیشن کمیٹی 60 روز میں ہائیکورٹ کی خالی آسامی پر نام بجھوانے کی مجاز ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔