- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
بھارت کے روس سے سستے داموں تیل خریدنے پر امریکا کا ردعمل آگیا
واشنگٹن: بھارت نے امریکی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے روس سے سستے داموں تیل اور کھاد درآمد کرنے اور آئندہ بھی خریداری جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ بھارت کو روس سے دوری اختیار کرنے کے لیے اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کرنا ہوگی جس کے لیے کافی وقت درکار ہوگا۔
ترجمان نیڈ پرائس نے اس بات کا اقرار کیا کہ بھارت روس سے فوری طور پر دوری اختیار نہیں کرسکتا۔ اس میں وقت لگے گا۔ امریکا دنیا کو ’’صفر حاصل جمع‘‘ کے طور پر نہیں دیکھتا جس میں ایک فریق کا نفع دوسرے کے نقصان کے برابر ہو۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بھارت اور روس کی مشترکہ فوجی مشقوں اور فضائی دفاعی نظام کی خریدنے کے سوال پر کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ دنیا بھر میں ہر ملک اپنی سلامتی سے متعلق فیصلے اپنے مفادات اور اپنی اقدار کی بنیاد پر کرتا ہے۔
نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ تاہم امریکا واضح کرنا چاہتا ہے کہ ہمارے مشترکہ مفادات اور ہماری مشترکہ اقدار اکثر کس طرح ایک دوسرے سے ملتی ہیں، اور دنیا بھر کے ممالک شراکت داری سے حاصل ہونے والے منافع کو کیسے حاصل کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔