کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں کے ایک اور سسٹم کی پیش گوئی

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 19 اگست 2022
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 کراچی: خلیج بنگال سے آنے والا مون سون کا نیا سلسلہ 23 اگست سے کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں کا سبب بنے گا، 24 اگست کو گرج چمک کے ساتھ تیز اسپیلز ہوسکتے ہیں جس سے کراچی سمیت دیہی سندھ کے نشیبی مقامات زیر آب آسکتے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے خلیج بنگال سے اٹھنے والے مون سون کے نئے سسٹم کے حوالے سے پیش گوئی کردی جو راجستھان بھارت سے سندھ میں داخل ہوگا۔

چیف میٹرو لوجسٹ سردار سرفراز کا ایکسپریس نیوز سے بات چیت میں کہنا تھا کہ خلیج بنگال میں ایک لو پریشر ایریا بن رہا ہے جو 23 اگست کو سندھ میں داخل ہوگا اور صبح کے وقت دیہی سندھ کے مختلف اضلاع میں بارشوں کا سبب بنےگا، یہی سسٹم 23 اگست کی رات سے کراچی پر بارشوں کی شکل میں اثر انداز ہونا شروع ہوگا تاہم 24 اگست کو کراچی میں اس سسٹم کے تحت گرج چمک کے ساتھ درمیانی اور تیز بارشیں متوقع ہیں۔

محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر کی سابقہ (پانچویں) سسٹم کے حوالے سے جاری پیش گوئی کے مطابق مذکورہ سلسلہ کم دباؤ کی شکل میں شمالی سندھ اور ملحقہ علاقوں پر موجود ہے جس کے اثرات کراچی پر صرف ہلکی بارش اور بوندا باندی تک محدود رہیں گے البتہ دیہی سندھ کے اضلاع شہید بے نظیرآباد، نوشہرو فیروز، خیرپور، سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی، کشمور، شکارپور، جیکب آباد، دادو، جامشورو، قمبر شہداد کوٹ اور سانگھڑ میں ہفتہ کی رات تک وسیع پیمانے پر گرج چمک کے ساتھ درمیانی اور چند مقامات پر شدید بارش کے ساتھ کبھی کبھار تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

اسی طرح تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپور خاص، بدین، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہیار، حیدرآباد، مٹیاری، ٹھٹھہ اور سجاول کے اضلاع میں وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ درمیانی بارش جاری رہے گی۔ آج رات تک جاری بارشوں کی وجہ سے دیہی سندھ کے نشیبی اضلاع زیر آب آسکتے ہیں۔

بلوچستان کے شمال مشرقی اور جنوبی اضلاع میں 21 اگست تک جاری بارش کے سبب دادو، جامشورو، قمبر شہداد کوٹ کے اضلاع میں تیز سیلابی ریلے کا خدشہ ہے۔

ارلی وارننگ سینٹر کے مطابق خضدار، لسبیلہ، حب اور کیرتھر رینج میں مسلسل بارش کے سبب حب ڈیم اور تھڈو ڈیم پر اضافی دباؤ پیدا ہوسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جمعہ کو شہر کا زیادہ سے زیادہ پارہ 29.5 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 85 فیصد رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔