امریکا میں رشوت کے الزام میں دو ججوں پر 20 کروڑ ڈالرز جرمانہ

ویب ڈیسک  جمعـء 19 اگست 2022
عدالت نے دونوں سابق ججوں کو سیکڑوں متاثرین کو 20 کروڑ ڈالر اداکرنے کا حکم دیا ہے، فوٹو: فائل

عدالت نے دونوں سابق ججوں کو سیکڑوں متاثرین کو 20 کروڑ ڈالر اداکرنے کا حکم دیا ہے، فوٹو: فائل

ہیرسبرک: امریکی ریاست پنسلوانیا کی عدالت نے دو سابق ججوں مائیکل کوناہن اور مارک سیواریلا کو رشوت لینے کے جرم میں 20 کروڑ ڈالرز کا جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ریاست پنسلوانیا کے دو سابق ججوں کے خلاف ’کِڈز فار کیش‘ کیس میں بھاری رشوت لینے کے الزام کی سماعت ہوئی جس میں ملزمان پر 28 لاکھ ڈالرز رشوت وصول کرنے کا الزام ثابت ہوگیا۔

عدالت میں یہ ثابت ہوگیا کہ یہ رقوم دونوں ججوں نے بچوں کی منافع بخش جیلوں میں بچوں کو زبردستی بھیجنے کے عوض بطور رشوت وصول کیں۔ ان ججوں نے 8 سال عمر تک کے بچوں کو سخت سزائیں سنائی تھیں۔

اس عدالتی اسکینڈل کے سامنے آنے پر دونوں ججوں مائیکل کوناہن اور مارک سیواریلا کو منصب سے برخاست کردیا گیا تھا اور سزائیں بھی دی گئی تھیں تاہم اب عدالت نے دونوں ججوں کو حکم دیا ہے کہ سیکڑوں متاثرین کو 20 کروڑ رقم بطور جرمانہ ادا کریں۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔