اسریٰ یونیورسٹی کا پروفیسر اورچانسلر کی پولیس کے ہاتھوں ’تذلیل‘ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

ویب ڈیسک  جمعـء 19 اگست 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 کراچی: اسریٰ یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر حمید اللہ نے پولیس کی جانب سے پی ایچ ڈی پروفیسر اور چانسلر کی تذلیل اور ساکھ کو مجروح کرنے پر صدر مملکت، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

ان خیالات کا اظہار اسریٰ یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حمید اللہ قاضی نے کراچی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا، انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر وائس چانسلر کے عہدے سے معطل نذیر لغاری حیدرآباد کیمپس پر غیر قانونی طور پر قابض ہیں۔

عدالتی احکامات کی پاسداری کرنے کی بجائے حیدرآباد پولیس کی ملی بھگت سے  بوگس ایف آئی آر کی  بنیاد پر چانسلر، وائس چانسلر اور رجسٹرار کے گھروں میں زبردستی گھس کر تقدس پامال کرتے ہوئے  ہراساں کرنے کے ساتھ  گرفتار کرکے لاک اپ میں  ہتھکڑیاں لگاکر تصاویر بنائی گئیں اور سوشل میڈیا پر پھیلایا گیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ کی شفاف طریقہ سے تحقیقات کرکے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

ڈاکٹر حمید اللہ قاضی کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے مطابق  کیمپس انتظامیہ کی جانب سے وائس چانسلر، قائم مقام رجسٹرارڈاکٹر روشن بھٹی اورکنٹرولر امتحانات  سلطان قاضی کی  دستخطوں سے جاری کی جانے والی ڈگریاں ہی حقیقی اور مستند ہیں۔

اس موقعہ پروائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرولی اللہ قاضی، پروفیسر ڈاکٹرعبدالفتح میمن اورڈاکٹرمحمد عمربھی موجود تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔