- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہےَ؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلیے عزم کا اظہار
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
مقناطیس کی بدولت پانی سے آکسیجن الگ کرنے کا کامیاب تجربہ
پیساڈینا، کیلیفورنیا: اسے کیمیا کے زمرے میں ایک اہم پیشرفت قرار دیا جارہے کہ ماہرین نے مقناطیس کی بدولت پانی سے آکسیجن کشید کرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
خرد ثقلی (مائیکروگریویٹی) کے ماحول میں مقناطیسی قوت سے آکسیجن اخذ کی جاسکتی ہے۔ اس طرح پانی سے آکسیجن نکالنے کا ایک کم خرچ اور آسان طریقہ سامنے آسکے گا جس سے خلانوردوں کو بہت آسانی حاصل ہوسکے گی۔
جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے وابستہ ایلویرو رومیر کالوو کہتے ہیں کہ ’ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں انسانوں کے لیے الیکٹرولائٹک سیل سے پانی کو ہائیڈروجن اور آکسیجن میں توڑا جاتا ہے لیکن یہ مہنگا اور طویل طریقہ ہے۔ پھر ناسا کے ماہرین کا خیال ہے کہ پانی سے آکسیجن بنانے والی روایتی ٹیکنالوجی سے مریخ کا طویل سفر بے معنی ہوجائے گا کیونکہ اس ضمن میں پانی کا وسیع بوجھ ساتھ لے جانا ہوگا اور بجلی کی بیٹریاں الگ سے درکار ہوں گی۔
خلا میں ثقل نہ ہونے کی وجہ سے پانی سے آکسیجن نکال باہر کرنا محال ہوتا ہے۔ زمین کی کشش کی وجہ سے ہی ہم سافٹ ڈرنک کی سطح پر تیرتے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے بلبلے دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن خلا میں یہی بلبل پانی کے اندر گھومتے رہتے ہیں اور اس کے لیے مرکزِ گریز (سینٹری فیوج) قوت درکار ہوگئی تاکہ جھاگ نما بلبلوں کو ایک جگہ جمع کیا جاسکے۔
پھر مقناطیس کو خلا جیسی کیفیت آزمانے کے لیے سائنسدانوں نے جرمنی میں مائیکروگریویٹی کے ایک مرکز میں تجربات کئے۔ یہ 146 میٹر طویل سائنسی ٹاور ہے جس میں ایک کیپسول گھومتا ہے اور کچھ وقت کے لیے ثقل کمزور ہوتی ہے اور بسا اوقات 9.2 سیکںڈ کے لیے ثقل کمزور ہوجاتی ہے۔
اس کے بعد کمپیوٹر ماڈل اور دیگر تجزیاتی عمل سے مقناطیس کی بدولت پانی سے بلبلے نکالنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا توقع ہے کہ یہ انقلابی ٹیکنالوجی ایک بہت آسان طریقے سے پانی سے آکسیجن بناسکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔