- پہلا ٹی20؛ پاکستان نے اپنی پلینگ الیون کا اعلان کردیا
- پاکستانی ٹوئٹر صارفین کے لیے بلیو ٹک سبسکرپشن قیمتاً متعارف
- کراچی؛ تھانے میں قید 3 نوجوان بازیاب، بچھو بیچنے کے بہانے بلاکر قید کیا گیا
- زمان پارک آپریشن میں برآمد اسلحہ غیرقانونی نکلا
- کیرئیر کے عروج پر مجھے زہر دیا گیا تھا، عمران نذیر کا انکشاف
- عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئے
- عمران خان اب اپنے قتل کے بارے میں نیا سازشی بیانیہ بنا رہے ہیں، وزیر دفاع
- مودی کو چور کہنے پر راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کردی گئی
- تیونس میں تارکین وطن کی 4 کشتیاں ڈوب گئیں؛ 100 سے زائد افراد سوار تھے
- یمن؛حوثی باغیوں نے بھی طالبان کی طرز پر خواتین پرپابندیاں عائد کردیں
- سندھ میں کورونا بڑھنے لگا، شہریوں کو ماسک اور سماجی فاصلے کا مشورہ
- سندھ حکومت ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی نشاندہی کرنیوالوں کو انعام دیگی
- دی ہنڈریڈ ڈرافٹ؛ شاہین، حارث پِک، فرنچائزز کی بابراعظم میں عدم دلچسپی
- ماں نے نومولود بیٹا ایک لاکھ روپے میں بیچ دیا
- حکومت کا اٹارنی جنرل کو تعیناتی کے اگلے ماہ ہی ہٹانے کا فیصلہ
- پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار کے خلاف بغاوت کا مقدمہ خارج
- عمران خان کے خلاف نیب کیسز کا ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- رونالڈو سب سے زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے فٹبالر بن گئے
- طالبان حکومت کو کمزور کرنے کے نتائج افغانستان تک محدود نہیں رہیں گے، وزیرخارجہ
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیس؛ اعظم سواتی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور
لیوزیانا ساحل پر 75 سال بعد نایاب کچھووں کی واپسی

لیوزیانہ سے پرے شینڈولیئر جزائر میں 75 سال بعد نایاب ترین کیمپ رڈلے کچھوے کے بچے دیکھے گئے ہیں۔ فوٹو: فائل
نیواورلینز: امریکی ساحل پر لگ بھگ 75 برس بعد نایاب ترین کچھووں کو دوبارہ آتے دیکھا گیا ہے۔
امریکی ریاست لیوزیانا کے شہر نیواورلینز کے ایک جزیرے پر دنیا کے نایاب ترین اور جسامت میں سب سے چھوٹے کیمپ رڈلے کچھووں کو دوبارہ دیکھا گیا ہے۔ اس کا سہرا خود لیوزیانا ساحلی تحفظ کے ادارے کو جاتا ہے جنہوں نے بڑی محنت سے حالات سازگار کیے ہیں۔
نیواورلینز کے مشرق میں 80 کلومیٹر دور شینڈولیئر جزائر کا ایک سلسلہ ہے جہاں عشروں پہلے یہ نایاب کچھوے انڈے دینے آیا کرتے تھے لیکن 75 سال سے یہ ساحل ان نایاب جانوروں سے محروم تھا۔ اس کے بعد ایک منصوبے کے تحت ساحل کی بحالی کی گئی اور اب یہاں مادہ کچھووں نے پہلی مرتبہ انڈے دیئے ہیں۔
چند روز قبل یہاں کے عملے نے پہلی مرتبہ ساحلی ریت پر کچھووں کے چلنے کے نشانات دیکھے تھے۔ اس کے بعد اگست کے مہینے میں کئی مرتبہ نایاب ترین کیمپ رڈلے کچھوے کے بچوں کو دیکھا گیا۔ قبل ازیں جولائی اور پھر 17 اگست کو بھی کیمپ رڈلے کے بچے دیکھے گئے تھے۔
اس کے علاوہ کچھوے کی دوسری نایاب نسل لاگرہیڈ کو بھی دیکھا گیا ہے۔ اس کے بعد ایک بڑھے گڑھے میں بہت سارے انڈے بھی دریافت ہوئے ہیں جن کی حفاظت کی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔