طبی ماسک اور دستانوں کو تلف کرنے کا نیا طریقہ دریافت

ویب ڈیسک  ہفتہ 3 ستمبر 2022
یہ اشیاء کانکریٹ میں مل کر اس کو روایتی مرکب کی نسبت 20 فی صد زیادہ مضبوط کرسکتی ہیں

یہ اشیاء کانکریٹ میں مل کر اس کو روایتی مرکب کی نسبت 20 فی صد زیادہ مضبوط کرسکتی ہیں

میلبرن: کووڈ-19 سے بچاؤ کے لیے اربوں کی تعداد میں استعمال ہونے والے کورونا ماسک، آئسولیشن گاؤن اور ربڑ کے دستانے جن کو ہر ماہ زمین کی بھرائی میں استعمال کیا جارہا تھا، ان کو تلف کرنے کے لیے نئی راہ دریافت کرلی گئی۔

یہ اشیاء کانکریٹ میں مل کر اس کو روایتی مرکب کی نسبت 20 فی صد زیادہ مضبوط کرسکتی ہیں۔

میلبرن کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کی جانب سے بتائے گئے اس نئے طریقےمیں یہ حفاظتی اشیاء(جن کو پی پی ای کہا جاتا ہے) کو باریک کاٹ کر سیمنٹ میں مختلف مقدار میں یعنی 0.1 فی صد سے لے کر 0.25 فی صد تک ملانا ہوتا ہے۔

تحقیق میں معلوم ہوا کہ ربڑ کے دستانوں نے کانکریٹ کی مضبوطی کو 22 فی صد تک بڑھایا، آئسولیشن گاؤن نے کانکریٹ کو موڑے جانےکے  دباؤ کوبرداشت کرنے کی صلاحیت میں 21 فی صد، فشاری دباؤ کو 15 فی صد اور لچک کو 12 فی صد زیادہ باصلاحیت بنایاجبکہ فیس ماسک نےفشاری دباؤ کی برداشت کو17 تک بڑھایا۔

ان اشیاء کا نیا استعمال روزانہ کے 54 ہزار ٹن پی پی ای کچرے کو ٹھکانے لگانے میں مدد دے گا جو روزنہ عالمی سطح پر زمین میں ڈالا جاتا ہے۔

محققین کی ٹیم نے واضح کیا کہ دنیا بھر میں روزانہ تقریباً 129 ارب ماسک کچرے میں پھینکے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ماحولیات کا تحفظ کرنے والوں میں تشویش پائی جاتی ہے کیوں کہ یہ زمین کی بھرائی کی جگہوں پر ٹیلوں کی صورت اختیار کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔