قائمہ کمیٹی کا ڈریپ کی خراب کارکردگی پر اظہار تشویش

ضیغم نقوی / خبر ایجنسیاں  بدھ 31 اگست 2022
بھنگ کی پیدوار سے 2026 تک تین ارب ڈالر کمائے جا سکتے ہیں، اجلاس میں بریفنگ۔(فوٹو: فائل)

بھنگ کی پیدوار سے 2026 تک تین ارب ڈالر کمائے جا سکتے ہیں، اجلاس میں بریفنگ۔(فوٹو: فائل)

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے ڈریپ کی خراب کارکردگی پر اظہار تشویش کیا ہے۔

قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کا اجلاس ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ کی زیر صدارت منعقدہوا۔ کمیٹی نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی خراب کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ ڈریپ زیادہ استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں اور قلت کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات کرے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بتایا گیا ہے کہ ،ملک بھر میں موٹرسائیکل اور رکشوں کی پیداوار کے لئے 404لائسنس دیے گئے، کوئی مینوفیکچرریونٹ غیر معیاری موٹرسائیکل اور رکشہ بنانے پر بند نہیں کیا گیا،کمیٹی کا نیشنل سائنس لینکیجز پروگرام میں خلاف ضابطہ ترقیوں پر انکوائری کا حکم دے دیا.

چیئرمین ساجد مہدی کے زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا ، کامسیٹس یونیورسٹی میں ملازمین کو ترقی نہ ملنے پر حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتائی، اجلاس کو بتایا گیا کہ بھنگ کی پیدوار سے 2026 تک تین ارب ڈالر کمائے جا سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔