فلسطینوں کی آواز دبانے کیلئے اسرائیل اور گوگل کا معاہدہ؛ گوگل کی ملازمہ احتجاجاً مستعفی

ویب ڈیسک  جمعرات 1 ستمبر 2022
—فوٹو: اے ایف پی

—فوٹو: اے ایف پی

  واشنگٹن:  

گلوگل سرچ انجن اور اسرائیلی فورسز کے مابین  فلسطینیوں کی آواز دبانے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور نگراںی سے متعلق ایک ارب ڈالر کے معاہدے کے بعد گلوگل سرچ انجن کی ملازمہ نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔ 

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گلوگل سرچ انجن کی مارکیٹنگ مینجر ائیریل کورین رواں ہفتے کمپنی کو خیر باد کہہ دیں گی اور اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کے ساتھ ایک ارب ڈالر کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور سرویلنس معاہدے پر آواز اٹھائی تو گوگل انتظامیہ نے مجھے خاموش کرنے کے لیے میری ذمہ داریاں ہی بدل ڈالی۔

 

تنازع اس وقت شروع ہوا جب ائیریل کورین نے پراجیکٹ ’نمبس‘ نامی ایک پروگرام پر ایمیزون اور اسرائیلی فوج کے ساتھ گوگل کے 1.2 بلین ڈالر کے تعاون پر احتجاج کیا۔

انہوں نے گوگل کو معاہدے سے دستبردار ہونے کے لیے اپنے احتجاج کو منظم کرنے میں ایک سال سے زیادہ وقت گزارا اور آن لائن پٹیشنز، ایگزیکٹوز سے بات چیت اور نیوز آرگنائزیشنز سے بھی بات کی۔

کورین نے کہا کہ ان کے خدشات کو سننے کے بجائے گوگل نے نومبر 2021 میں ایک الٹی میٹم کے ساتھ  مجھے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو سے برازیل کے شہر ساؤ پالو منتقل ہونے پر دباؤ ڈالا گیا۔

 

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔