جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ سے کھینچی گئی ایگزوپلینٹ کی پہلی تصویر جاری

ویب ڈیسک  جمعـء 2 ستمبر 2022
(تصویر: ناسا)

(تصویر: ناسا)

واشنگٹن: امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ سے کھینچی جانے والی ہمارے نظامِ شمسی سے باہر کچھ فاصلے موجود ایگزوپلینٹ کی پہلی براہ راست تصویر جاری کردی گئی۔

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ میں نصب مختلف آلات سے کھینچی جانے والی HIP 65426 b ایگزو پلینٹ کی مختلف تصاویر زمین پر واپس بھیجیں۔

ایگزو پلینٹ ایسے سیاروں کو کہا جاتا ہے جو ہمارے نظامِ شمسی سے باہر وجود رکھتے ہیں۔

یہ ایگزو پلینٹ گیس کا ایک گولا ہے جو سیارے مشتری سے 12 گُنا زیادہ بڑا ہے اور یہ زمین سے 385 نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے۔

یہ نتائج ایک جاری تحقیق کا حصہ ہیں اور فی الحال کسی سائنسی جرنل میں شائع نہیں کیے گئے ہیں لیکن ناسا نے یہ ابتدائی نتائج جمعرات کو ایک بلاگ پوسٹ میں شیئر کیں۔

یونیورسٹی آف ایکسیٹر کی ایسوسی ایٹ پروفیسر آف فزکس اینڈ آسٹرونومی ساشا ہِنکلے نے ایک بیان میں کہا کہ یہ لمحہ نہ صرف ویب کے لیے بلکہ عمومی طور پر علمِ فلکیات کے لیے انقلابی ہے۔

HIP 65426 b  کو پہلی بار چلی میں نصب یورپی سدرن آبزرویٹری کی ویری لارج ٹیلی اسکوپ سے دریافت کیا گیا تھا۔ ٹیلی اسکوپ نے اس سیارے کو چھوٹی طول موج کی انفرا ریڈ روشنی دیکھا کیوں کہ زمین کے ماحولیات کی وجہ سے طویل طول موج روک لی جاتی ہے۔

خلاء میں ہونے کی وجہ سے ویب کی طویل طول موج تک باآسانی رسائی ہوتی ہے اور انتہائی فاصلوں پر موجود سیاروں کو دیکھ سکتی ہے۔

HIP 65426 b کا مرکزی ستارہ ہمارے سورج سے 100 گُنا زیادہ بڑا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔