برطانوی رکن اسمبلی کا سیلاب کے باعث پاکستان کا قرضہ معاف کرنے کا مطالبہ

ویب ڈیسک  جمعـء 2 ستمبر 2022
پاکستان کا موسمیاتی تبدیلیوں میں حصہ ایک فیصد اور نقصان 80 فیصد ہے، فوٹو: فائل

پاکستان کا موسمیاتی تبدیلیوں میں حصہ ایک فیصد اور نقصان 80 فیصد ہے، فوٹو: فائل

 لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ کلاڈیا ویب نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں دیکھتے ہوئے نہ صرف پاکستان کے بیرونی قرضے معاف کیے جائیں بلکہ سیلاب کی وجہ بننے والے موسمیاتی تغیرات پر معاوضہ بھی دیا جائے۔

برطانیہ کی رکن اسمبلی کلاڈیا ویب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان میں سیلاب سے پیدا ہونے والی صورت حال پر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں مہنگائی 27 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے اس لیے بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے بیرونی قرضے فوری طور پر معاف کیے جائیں۔

کلاڈیا ویب نے مزید لکھا کہ پاکستان کو جن موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے جن میں بارشیں، سیلاب، خشک سالی اور شدید گرمی شامل ہیں۔ یہ سب عالمی قوتوں کی وجہ سے ہیں جو موسمیاتی تبدیلیوں کے ذمہ دار ہیں جب کہ پاکستان کا حصہ صرف ایک فیصد ہے۔

برطانوی رکن اسمبلی نے مزید لکھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان اس چیز کی قیمت ادا کر رہا ہے جو اس نے کی ہی نہیں، لہٰذا پاکستان کو اس نقصان پر عالمی برادری معاوضہ ادا کرے۔

دو روز قبل اپنی ٹویٹ میں اس اہم مسئلے کو اُٹھاتے ہوئے کلاڈیا ویب نے لکھا تھا کہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں عالمی سطح پر پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے لیکن پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے سرفہرست 10 ممالک میں شامل ہے۔ دراصل  پاکستان بڑے ممالک کی لالچ کی قیمت چکا رہا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ترقی یافتہ ممالک کے لالچ کی قیمت پاکستان ادا کررہا ہے، برطانوی رکن پارلیمنٹ 

کلاڈیا ویب نے مزید لکھا تھا کہ پاکستان کے پاس قطب شمالی کے بعد سب سے زیادہ گلیشیئرز ہیں جن کی تعداد 7 ہزار 253 ہیں اور یہ سب تیزی سے پگھل رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔