- پی بی 9 کے 4پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ الیکشن کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس
- خراب فارم، کپتان سے لڑائی! ہاردک کی ٹی20 ورلڈکپ شمولیت مشکل
- امارات میں طوفانی بارش، پاکستان آنے اور جانے والی پروازیں متاثر
- لاہور میں لڑکی کو بلیک میل کرنے والا لڑکا گرفتار، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی سے کم عمر بچیوں کو لاپتہ کرنے میں مخصوص گروہ ملوث ہے، پولیس
- وزیرخزانہ سے ورلڈ بینک کے صدر کی ملاقات،ڈیجیٹلائزیشن پروگرام کی حمایت
- 9 مئی مقدمات کے پراسیکیوٹرز نے جج کیخلاف ریفرنس دائر کردیا
- الخدمت فاؤنڈیشن کی بارش و سیلاب سے متاثر ہزاروں افراد کیلیے امدادی سرگرمیاں
- کراچی؛ پولیس مقابلے میں گینگ وار کمانڈر ہلاک
- توشہ خانہ ریفرنس؛ نیب نے نواز شریف کو تفتیش میں کلین چٹ دیدی
- عامر نے بیٹنگ (جُوا) کمپنی کیساتھ معاہدہ معطل کردیا
- اگر خوف کا بت ٹوٹ گیا تو؟
- پختونخوا؛ شدید بارشوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 32 ہو گئی، 41 زخمی
- ایشیاکپ؛ مستقبل میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کون کرے گا؟
- پاکستان اوربھارت کشیدگی میں کمی، مذاکرات سے مسائل حل کریں، امریکا
- ایف بی آر اسکیم، 15 روز میں 50 سے بھی کم ریٹیلرز کی رجسٹریشن
- کوڑے دان سے ملا سونے، ڈالرز سے بھرا بیگ ایرانی شہری نے مالک کو واپس کردیا
- سیمنٹ تھیلوں پر مینوفیکچرنگ، ایکسپائری تاریخیں لکھنا لازم
- بڑھتی عمر کے خلاف پٹھوں کو فعال رکھنے والے نئے خلیے دریافت
- یوٹیوب کا اشتہارات نہ دیکھنے والوں کے خلاف اقدام کا فیصلہ
خود کو سپریم کورٹ کا جج ظاہر کرکے سرکاری افسران کو دھوکہ دینے والا ملزم گرفتار
اسلام آباد ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے خود کو سپریم کورٹ آف پاکستان کا جج ظاہر کرتے ہوئے متعدد سرکاری افسران اور حکومتی نمائندوں کو دھوکہ دینے کے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ملزم فائز علی کو گرفتار کیا۔ ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے خود کو سپریم کورٹ آف پاکستان کا جج ظاہر کرتے ہوئے متعدد سرکاری افسران اور حکومتی نمائندوں کو دھوکہ دہی سے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے لئے اکسایا اور عام عوام سے پیسے بٹورے۔
انہوں نے بتایا کہ کرمنل ریکارڈ کے مطابق ملزم کے خلاف سائبر کرائم سرکل کراچی میں بھی مقدمہ زیر تفتیش ہے، ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے ملزم کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمہ درج کر لیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔