ہائیکورٹ کو توہین عدالت کے مجرم عمران خان کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی جرات تک نہ ہوئی، رانا مشھود

ویب ڈیسک  ہفتہ 3 ستمبر 2022
عدالتوں کا دہرا معیار ملکی معیشت کے لیے ناسور بن چکا ہے، اپنے لاڈلے کو اور طرح کا انصاف دیتی ہیں، لیگی رہنما فوٹو: فائل

عدالتوں کا دہرا معیار ملکی معیشت کے لیے ناسور بن چکا ہے، اپنے لاڈلے کو اور طرح کا انصاف دیتی ہیں، لیگی رہنما فوٹو: فائل

 لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود نے کہا ہے کہ 5 رکنی بنچ کو توہین عدالت کے مجرم کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی جرات تک نہ ہوئی۔

لاہور سیشن عدالت میں پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں لیگی رہنماؤں کی عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے 9 لیگی رہنماؤں کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو 14 ستمبر تک انہیں گرفتار کرنے سے روک دیا اور 14 ستمبر کو پولیس کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت کیس میں عمران خان کا جواب غیرتسلی بخش قرار، دوبارہ جمع کرانے کا حکم

سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا مشھود نے کہا کہ پاکستان کے خلاف سازش کرنیوالوں کا مکروہ چہرہ سامنے آ گیا، تحریک انصاف نے خود ہی آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا اور پھر خود ہی توڑا، شوکت ترین نے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے وزرائے خزانہ کو آئی ایم ایف کو خط لکھنے کیلئے کہا، شوکت ترین کی آڈیو میں معاشی دشمنی واضح تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کے لیگی رہنماؤں عطا تارڑ اور رانا مشہود کے گھروں پر چھاپے

رانا مشہود نے کہا کہ عمران خان ریاست کے خلاف اقدام کرنا چاہتے تھے اور ریاست کو توڑنے کی کوشش کی۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عدالتوں کا دہرا معیار ملکی معیشت کے لیے ناسور بن چکا ہے، آپ اپنے لاڈلے کو اور طرح کا انصاف دیتے ہو اور مجھے شرم آتی ہے، کہ توہین عدالت کا مجرم پیش ہو اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ کو اتنی بھی جرات نہ ہو، کہ اس مجرم کو کہیں کہ کٹہرے میں آکر کھڑا ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔