سیلاب سے متاثرہ 81 گرڈ اسٹیشنز میں سے 46 پر بجلی کی فراہمی بحال

ویب ڈیسک  ہفتہ 3 ستمبر 2022
وزیر اعظم شہباز شریف کی  ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام  ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، فوٹو: فائل

وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ 81  گرڈ اسٹیشنز میں سے 46 گرڈ اسٹیشنز سے بجلی کی فراہمی بحال کر دی گئی۔

سیلاب زدہ علاقوں میں کرنٹ لگنے کے  واقعات سے بچاؤ کے لیے اب تک 35 گرڈ اسٹیشنز سے بجلی کی فراہمی شروع  نہیں کی گئی جن  میں سے 25 گرڈ اسٹیشنز بلوچستان ، 5 سندھ اور 5 خیبر پختونخواہ کے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم  شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر  سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام  ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے اور اس حوالے سے وزیراعظم کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جا رہی ہے۔

ابتدائی  طور پر 11 کے وی کے 881 فیڈرز  مون سون بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئے جس سے 975000  صارفین کو بجلی کی ترسیل متاثر ہوئی تاہم اب ان  متاثرہ فیڈرز میں سے 475 فیڈرز بحال کر دیے گئے ہیں جس سے  70600 صارفین کو بجلی کی ترسیل بحال ہو گئی ہے۔

نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی 220 کے وی 2 ٹرانسمیشن لائنز, سبی سے کوئٹہ اور دادو سے خضدار سیلاب سے متاثر ہیں ۔ دادو سے خضدار ٹرانسمیشن لائن پر کام کل تک  مکمل کر لیا جائےگا جس سے  متاثرہ علاقوں میں 300 میگا واٹ بجلی سپلائی بحال ہو جائےگی۔

سبی سے  کوئٹہ ٹرانسمیشن  لائن کے 10 ٹاور سیلابی پانی کی وجہ سے گر گئے تھے جن پر بحالی کا کام 10 ستمبر تک مکمل ہو جانے کی توقع ہے جبکہ سبی سے مچھ ٹرانسمیشن لائن پر بھی بحالی کا کام جاری ہے۔

پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی دو سپلائی لائنز, چکدرہ سے بری کوٹ اور سوات سے مٹہ کو  10 ستمبر تک بحال کر دیا جائےگا جبکہ مدین گرڈ اسٹیشن کو درال خوار جنریشن پلانٹ کے ذریعے سپلائی دے کر بجلی کی فراہمی بحال کی جائےگی۔

صوبہ سندھ کے 5 گرڈ اسٹیشنز اور صوبہ بلوچستان  کے 2 گرڈ اسٹیشنز اب تک تین سے چار فٹ سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جن سے سیلابی پانی اترتے ہی سپلائی بحال کر دی جائےگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔