آئی ایم ایف پروگرام بحالی؛ ڈالر، پاؤنڈ اور یورو کی قیمتوں میں کمی کا رجحان

احتشام مفتی  ہفتہ 3 ستمبر 2022
(فوٹو: فائل)

(فوٹو: فائل)

کراچی: آئی ایم ایف پروگرام  کی بحالی سے گزشتہ ہفتے ڈالر، پاؤنڈ، یورو اور سعودی ریال کی قدروں میں اتار چڑھاؤ کے باوجود کمی کا رحجان رہا۔

ہفتہ وار کاروبار میں درآمدات کی مد میں ادائیگیوں کے دباؤ سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاو کے باوجود ڈالر کا انٹربینک ریٹ 219روپے سے نیچے آگیا جبکہ اوپن ریٹ بھی گھٹ کر 225روپے کی سطح پر آگیا۔

ہفتہ وار کاروبار کےدوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مجموعی طور پر 1.68روپے گھٹ کر 218.97 روپے کی سطح پر آگئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 6.88روپے گھٹ کر 225روپے کی سطح پر آگئی۔

اسی طرح برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 6.88روپے گھٹ کر 253.23روپے ہوگئے۔جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 7روپے گھٹ کر 263روپے ہوگئی۔

انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 1.23روپے گھٹ کر 218.81روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 8روپے گھٹ کر 222روپے ہوگئی۔

انٹربینک میں ریال کی قدر 49پسے گھٹ کر 58.26 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریال کی قدر 2روپے گھٹ کر 59.50روپے ہوگئی۔

آئی ایم ایف سے قسط کے اجراء سے روپیہ مستحکم ہوا تاہم اسکے باوجود ملکی زرمبادلہ کے ذخائر گھٹنے سے سرمایہ کاروں اور درآمدی شعبوں کا اعتماد متزلزل رہا۔

واضح رہے کہ پاکستانی روپیہ اب بھی بھارت،بنگلہ دیش اور افغانستان کی کرنسی کی نسبت انتہائی کمزور ہے۔ ڈالر کی نسبت افغان کرنسی کی قدر 90روپے ہے۔ بھارتی کرنسی کی قدر 80روپے ہے۔

جبکہ بنگلہ دیشی کرنسی کی قدر 95ٹکہ ہے۔ گذشتہ ہفتے کے دوران درآمدی ڈیمانڈ بڑھنے سے ذرمبادلہ کی سپلائی بھی متاثر رہی۔ اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی درآمدی ایل سیز کھلنے سے ڈالر کی طلب میں اضافہ دیکھا گیا تاہم اسکے باوجود

پاکستان کے عالمی بانڈز ایلڈ میں بہتری سے روپیہ کی قدر پر مثبت اثرات مرتب ہوئے اسی طرح خام تیل کی عالمی قیمتیں دوبارہ گھٹنے سے بھی امید کی لہر پیدا ہوئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔