مرکزی کردار چاہیے تو اپنی رنگت گوری کرو، جینس ٹیسا کو مشورے

ویب ڈیسک  ہفتہ 3 ستمبر 2022
ایک بڑے اشتہار سے صرف رنگت کی وجہ سے مسترد کردیا گیا، فوٹو: ٹوئٹر

ایک بڑے اشتہار سے صرف رنگت کی وجہ سے مسترد کردیا گیا، فوٹو: ٹوئٹر

 لاہور: ڈراما اداکارہ جینس ٹیسا نے انکشاف کیا ہے انہیں کئی بار مشورہ دیا گیا کہ اگر انہیں ڈراموں میں مرکزی کردار چاہئیے تو انہیں اپنی رنگت گوری کرنی پڑے گی۔

ایک انٹرویو میں مقبول ڈرامے ‘حبس’ سے اداکاری کا آغاز کرنے والی اداکارہ نے جہاں ‘زویا’ کے کردار کی تعریفیں ہونے پر خوشی کا اظہار کیا، وہیں انہوں نے اس بات پر شکوہ بھی کیا کہ انہیں ان کی رنگت کی وجہ سے تضحیک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جینس ٹیسا کے مطابق لوگ ان کی اداکاری کے بجائے ان کی رنگت پر بات کرتے دکھائی دیتے ہیں اور انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ لوگوں نے ان کا نام ہی ‘کالی’ رکھ دیا جو کہ تضحیک آمیز ہے۔

اداکارہ نے بتایا کہ انہیں ایک بڑے اشتہار کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا مگر عین وقت پر صرف ان کی رنگت کی وجہ سے مسترد کردیا گیا اور کہا گیا کہ وہ سانولی لڑکی کو اشتہار میں نہیں لے سکتے۔

جینس ٹیسا کے مطابق انڈسٹری کے بہت سارے لوگ انہیں یہ مشورہ دے چکے ہیں کہ وہ اپنی رنگت گوری کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کے لوگ یہ کہتے ہیں کہ ٹی وی دیکھنے والے شائقین اور خصوصی طور پر خواتین سانولی رنگت کے بجائے گوری چٹی لڑکیوں کو دیکھنے میں ترجیح دیتی ہیں اور اسی وجہ سے ہی انڈسٹری میں گوری رنگت والی خواتین کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔

انہوں نے رنگت کی بنیاد پر لوگوں کے ساتھ تفریق روا رکھے جانے کے معاملے پر اظہار افسوس بھی کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔