- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
غیر معمولی پروسس شدہ غذائیں معدے کے سرطان کی وجہ قرار
لندن: پروسیس شدہ غذائیں صحت کے لیے پہلے ہی انتہائی مضر قرار پاچکی ہیں لیکن اب برطانوی تحقیق میں ہزاروں افراد کے مطالعے کے بعد کہا گیا ہے کہ کئی کیمیائی عوامل سے گزاری گئی غذاؤں سے نہ صرف معدے کے سرطان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے بلکہ ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔
برٹش میڈیکل جرنل (بی ایم جے) میں کہا گیا ہے کہ خشک کیے گئے، مصنوعی اجزا اور کیمیکل ملائے گئے کھانوں اور غذاؤں کو طویل عرصے تک کھانے سے امراضِ قلب، ذیابیطس، بلڈ پریشر اور سب سے بڑھ کر اب معدے کے سرطان کا خدشہ بڑھ جاتا ہے اور یوں زندگی کا دورانیہ مختصر ہوجاتا ہے۔
ان کھانوں میں چپس، فاسٹ فوڈ، آئسکریم، پیک شدہ گوشت، پیکنگ میں بند سوپ، پیک شدہ کباب، نگٹس، فرائیز اور مٹھائیاں وغیرہ شامل ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ دکانوں میں ان کی تازگی بڑھانے کے لیے طرح طرح کی اشیا ملائی جاتی ہیں اور کئی مراحل سے گزارا جاتا ہے۔ دوسری جانب زائد نمک، بھرپور مٹھاس اور چکنائیاں بھی شامل کی جاتی ہیں۔
ماہرین نے دنیا بھر کے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ان غذاؤں سے منہ موڑلیں اور کم پروسیسنگ والی تازہ غذاؤں کا انتخاب کرکے اپنی صحت بہتر بنائیں۔ اس ضمن میں انہوں نے سخت قانون سازی پر بھی زور دیا ہے۔
پہلے مرحلے میں امریکا سے ڈیٹا لیا گیا جس میں 46341 خواتین اور 15904 مرد شامل ہیں۔ ان تمام افراد کو ہر چار سال بعد ایک سوال نامہ حل کرواکے ان سے کھانے کی عادات اور امراض کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔ یہ سروے 24 سے 28 برس تک جاری رہا تھا۔ اس کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے جو بہت پریشان کن بھی تھے۔
یعنی الٹرا پروسیس غذا کھانے والے مردوں میں معدے اور آنتوں کا خظرہ 29 فیصد زیادہ دیکھا گیا ہے۔ لیکن خواتین میں اس کا رجحان بہت کم تھا۔
دوسری تحقیق میں اٹلی کے 22800 افراد شامل تھے جن کی اوسط عمر 55 برس تھی۔ ان میں 48 فیصد تعداد خواتین کی تھی۔ اس میں بطورِ خاص کیسر اور دل کے امراض کو دیکھا گیا۔
معلوم ہوا کہ جن افراد میں مصنوعی طریقے سے محفوظ شدہ غذائیں کھانے کا رجحان تھا ان میں امراضِ قلب کا خطرہ 32 فیصد سے زائد اور کم عمری میں موت کا خطرہ 19 فیصد زائد تھا۔
اس طرح دونوں انداز سے ہی الٹرا پروسیس غذا کے شدید نقصانات سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔