- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
دوران پرواز پائلٹ بے ہوش؛ مسلسل پرواز کرتا طیارہ ایندھن ختم ہونے پر گرکر تباہ
برلن: اسپین سے جرمنی جانے والا نجی طیارہ بے ترتیب اُڑان بھرتے ہوئے بالٹک کے سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا جب کہ کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہونے کے بعد سے جہاز آٹو موڈ پر تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پرائیوٹ طیارے نے جنوبی اسپین سے جرمنی کے شہر کولون کے لیے پائلٹ، ایک مرد، ایک عورت اور ایک بچے ساتھ پرواز بھری تھی تاہم تھوڑی دیر بعد ہی طیارے میں کیبن پریشر کے مسائل پیدا ہوگئے اور کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔
رابطہ منقطع ہونے کے بعد سے طیارہ مشکوک انداز میں بے ترتیب اُڑان اُڑ رہا تھا اور اپنی منزل سے بھٹک گیا تھا اور ایندھن ختم ہونے تک مسلسل پرواز کرتے ہوئے بالٹک پہنچا اور سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا۔
سمندر میں گرنے سے قبل جہاز کی رفتار تبدیل اور وہ نہایت نچلی پرواز کر رہا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طیارے کا ایندھن ختم ہوگیا تھا۔ کاک پٹ میں پائلٹ نہیں تھا اور پائلٹ کے ساتھ والی کرسی پر ایک تکیہ رکھا تھا۔
فلائٹ ریڈار 24 کی ویب سائٹ کے مطابق طیارے کو دو مرتبہ کولون اور پیرس کے درمیانی میں مڑتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ اس کے بعد بحیرہ بالٹک کے اوپر سے نکلتے ہوئے سویڈش جزیرے گوٹ لینڈ کے قریب سے گزرا۔
طیارے کے تباہ ہونے کی خبر پر حکام کا کہنا ہے کہ نیٹو کے جنگی طیاروں کو روانہ کیا گیا تاہم انہیں کسی بھی زندہ شخص کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
ادھر سویڈش سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کے سربراہ لارس اینٹونسن نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس کے بعد نیٹو جنگی طیاروں جن میں جرمنی، ڈنمارک اور سویڈن کے طیارے شامل تھے حادثے کے شکار جہاز کے عملے سے بصری رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
ڈی ڈبلیو کے مطابق ایوی ایشن سیفٹی کے ماہر ہنس کجال نے سویڈش نیوز ایجنسی ٹی ٹی کو بتایا کہ کیبن پریشر کے مسائل کی وجہ سے طیارے کے تمام مسافر اپنا ہوش کھو بیٹھے ہوں۔ ایسا زیادہ اونچائی پر پرواز کرتے چھوٹے طیاروں میں بہت تیزی سے ہوسکتا ہے۔
ایوی ایشن ماہر لارس اینٹونسن کا بھی کہنا تھا کہ دوران پرواز طیارے میں موجود تمام افراد بے ہوش ہوجانے کے باعث حادثہ پیش آنے کا امکان زیادہ ہے۔ اس کے سوا کوئی معقول وجہ سمجھ نہیں آتی۔
اگر اس کی تصدیق ہوجاتی ہے کہ طیارہ حادثہ پائلٹ سمیت تمام مسافروں کے بے ہوش ہوجانے کے باعث پیش آیا تو یہ اس نوعیت کا چھٹا موقع ہوگا۔
چار بار ایسا چھوٹے طیاروں اور ایک بار کمرشل جیٹ طیارے کے ساتھ پیش آچکا ہے جس میں 121 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔