مانسہرہ میں اسسٹنٹ کمشنر کے چھاپے کے دوران کرنٹ لگنے سے بچہ جاں بحق

ویب ڈیسک  پير 5 ستمبر 2022
انتظامیہ نے مانسہرہ بازار میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگ کے استعمال و فروخت کے خلاف کارروائی کی تھی فوٹو:فائل

انتظامیہ نے مانسہرہ بازار میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگ کے استعمال و فروخت کے خلاف کارروائی کی تھی فوٹو:فائل

مانسہرہ میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک لڑکا بجلی کی تاروں سے جھلس کر جاں بحق ہوگیا۔

انتظامیہ نے مانسہرہ بازار میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگ کے استعمال و فروخت کے خلاف کارروائی کی۔ اس دوران وہاں ایک لڑکا شاپرز بیچ رہا تھا۔

اسسٹنٹ کمشنر کے مسلح محافظ اس لڑکے کو پکڑنے پیچھے بھاگے تو وہ گرفتاری سے بچنے کےلیے پلاسٹک کے لفافے لے کر چھت پر دوڑا جہاں وہ ہائی وولٹیج سے ٹکرا گیا اور زندہ جھلس کر جاں بحق ہوگیا۔

اسسٹنٹ کمشنر کیخلاف انجمن تاجران نے پورا مانسہرہ بازار بند کر کے احتجاج شروع کردیا اور دھرنا دے دیا۔ تاجروں نے مطالبہ کیا کہ اے سی اور اس کے مسلح گارڈز پر قتل کی ایف آئی آر درج کی جائے، مطالبات پورے نہ ہونے تک احتجاج جاری رہیگا۔

واقعے کے بعد مقامی افراد میں شدید غم و غصہ پھیل گیا۔ عوامی اشتعال سے بچنے کےلیے اے سی اپنے عملے سمیت فرار ہوگئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کا عملہ بچے کے پیچھے بھاگا تھا جو چھت پر بجلی کی تاروں سے ٹکرا کر زندگی کی بازی ہار گیا ۔

خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے واقعے کی تحقیقات کرانے کا اعلان کردیا۔

تحریک انصاف کے رہنما بابر سلیم سواتی نے کہا ہے کہ بیوروکریسی قانون کے نام پر عوام کو حراساں کررہی ہے، اسسٹنٹ کمشنر مانسہرہ نے پلاسٹک شاپر رکھنے پر چھوٹے بچے کی گرفتاری کا حکم دیا، بچہ گرفتاری کے ڈر سے بھاگا اور بجلی کی تاروں سے ٹکرا گیا، اے سی کے اس اقدام کے خلاف پورے مانسہرہ عوام احتجاج کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔