تقرری کیلیے پیشگی اجازت؛ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے حکومتی ایڈوائس مسترد کردی

ویب ڈیسک  پير 5 ستمبر 2022
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

 کراچی: جامعہ کراچی کے تدریسی اور غیر تدریسی عملے نے سرکاری جامعات کو حکومت سندھ کی جانب سے موصول ہونے والی ایڈوائس کو مسترد کردیا جس میں گریڈ ایک تا 22 کی کنٹریکٹ یا ریگولر تقرری کے لیے وزیراعلیٰ سندھ سے پیشگی اجازت لینے کی ہدایت کی گئی۔ 

جامعہ کراچی میں انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کی کال پر غیر تدریسی عملہ کے رہنما و اراکین نے پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر، صدر فپواسا چیپٹر سندھ اور صدر انجمن جامعہ کراچی کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں تمام حلقوں نے حکومت سندھ کے مراسلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور اس عمل کہ شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق اور ذوالفقار بھٹو شہید کے بنائے ہوئے 1973 کے آیئن کے منافی قرار دیا۔

جاری کردی اعلامیہ میں حکومت سندھ کے مراسلے کو سرکاری جامعات کی خود مختاری ایکٹ 1972 کی خلاف ورزی ہے اور جامعات کی اسٹیچوری باڈیز اور شیوخ الجامعات کی توہین کے مترادف قرار دیا گیا۔

علاوہ ازیں اس سلسلہ میں طے پایا کہ بروز بدھ 7 ستمبر کو آرٹس آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں ایک کمبایئنڈ جنرل باڈی کا انعقاد کیا جائے گا جس میں جامعہ کراچی کے ملازمین، غیر تدریسی عملہ ، افسران اور اساتذہ کرام شامل ہوں گے اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی اور فپواسا سندھ چیپٹر کے ساتھ ملکر آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

اعلامیے کے مطابق تمام اسٹیک ہولڈرز نے اس امر پر اتفاق کا اظہار کیا کہ جامعات کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔