ایشیا کپ؛ پاکستانی اعتماد آسمان کی بلندیوں کو چھونے لگا

اسپورٹس رپورٹر  منگل 6 ستمبر 2022
اپنی ٹیم کی بیٹنگ قوت اور گہرائی کا اندازہ ہے، یقین تھا کہ آخری 4اوورز میں 40 سے 45 رنز بنا سکتے ہیں، محمد رضوان۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

اپنی ٹیم کی بیٹنگ قوت اور گہرائی کا اندازہ ہے، یقین تھا کہ آخری 4اوورز میں 40 سے 45 رنز بنا سکتے ہیں، محمد رضوان۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

لاہور: ایشیا کپ میں بھارت کیخلاف فتح سے گرین شرٹس کا اعتماد آسمان کی بلندیوں کو چھونے لگا۔

ایشیا کپ کی گروپ اسٹیج میں بھارت نے رویندرا جڈیجا کو بیٹنگ آرڈر میں ترقی دیکر پاکستان کے بولنگ پلان کو خراب کیا تھا تو سپر فور مرحلے میں گرین شرٹس نے محمد نواز کو چوتھے نمبر پر بھیج کے حریف کو حیران و پریشان کیا،اس وقت پاکستان کو 68گیندوں پر 115رنز کا پہاڑ سر کرنا تھا۔

اس وقت سیٹ بیٹر محمد رضوان بھی اسپنرز کو اسٹروکس کھیلنے میں مشکل محسوس کررہے تھے، کیپنگ کے دوران چوٹ لگنے کی وجہ سے تکلیف میں بھی تھے، محمد نواز نے 20گیندوں پر 42کی اننگز سے فتح کا راستہ بنادیا،دیگر بیٹرز کو مشن مکمل کرنے میں آسانی ہوئی۔

اپنی پرفارمنس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمد نواز نے کہا کہ رائٹ، لیفٹ کمبی نیشن کے ساتھ کھیلنا ٹیم پلان تھا،طے ہوا تھا کہ اگر فخرزمان آؤٹ ہوئے تو میں بیٹنگ کیلیے جاؤں گا، میری سوچ واضح تھی کہ اس صورتحال میں کریز پر جاکر کیا کرنا ہے، میچ میں پریشر تھا مگر یہ منفی نہیں مثبت تھا،جانتا تھا کہ میں یہ کرسکتا ہوں، صرف اپنا انہماک برقرار رکھتے ہوئے اپنی مہارت کا استعمال کرنا ہے،میری یہ کوشش کامیاب ہوئی، سخت دباؤ میں اچھی اننگز سے اعتماد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، بولنگ کرتے ہوئے بھی ہر اوور کی ایک، دو گیندوں سے بیٹرزکو شکوک میں ڈالنے کی کوشش کی، یہ حکمت عملی بھی کامیاب رہی، شائقین کی توقعات بڑھ گئیں، ان پر پورا اترنے کیلیے سخت محنت کروں گا،ایک قابل بھروسہ آل راؤنڈر کے طور پر پرفارم کرنا چاہتا ہوں۔

محمد رضوان نے کہا ہے کہ گزشتہ میچ میں جو ہردیک پانڈیا نے کیا وہی میں نے کیا، 71 کی اننگز کھیلنے والے وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ بھارتی آل راؤنڈر نے آخر تک میچ لے جانے کی کوشش کی تھی تاکہ بعد میں ایک یا دو اوور کو ٹارگٹ کر کے زیادہ سے زیادہ اسکور بنائے جاسکیں،ہمارا پلان یہی تھا کہ میچ کو آخر تک لے جائیں کیوں کہ ہمیں بیٹنگ کی قوت اور گہرائی کا اندازہ ہے،یقین تھا کہ آخری 4اوورز میں 40 سے 45 رنز بنا سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاک بھارت میچ ہمیشہ سے ایک فائنل کی حیثیت رکھتا اور پوری دنیا میں دیکھا جاتا ہے، سب جانتے ہیں کہ اتنا بڑا میچ ہوتا ہے، تمام کھلاڑیوں کی کوشش ہوتی ہے کہ بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا سوفیصد دیں۔

کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹیم نے پاور پلے کا بھرپور فائدہ اٹھایا مگر بولرز نے کم بیک کرتے ہوئے ان کو محدود کیا،فاسٹ بولرز اور اسپنرز نے اچھی بولنگ کی، اگر میرا بیٹ نہیں چلا تو تیسری وکٹ کیلیے محمد نواز اور محمد رضوان کی شاندار شراکت نے فتح کا راستہ بنادیا، لیگ اسپنرز ایکشن میں تھے،بھروسہ تھا کہ محمد نواز پرفارم کریں گے۔

سوشل میڈیا پر بابر اعظم نے کہا کہ سنسنی خیز مقابلے میں چیمپئنز کی ٹیم نے فتح حاصل کی،جیت پاکستان میں سیلاب متاثرین کے نام کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان کا اگلا امتحان بدھ کو افغانستان کیخلاف میچ میں ہوگا، افغانی ٹیم کے سپر فور مرحلے کے پہلے مقابلے میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا،پاکستان اور افغانستان دونوں کو جارح مزاج بیٹرز اور بہترین اسپنرز کی خدمات حاصل ہیں، فاسٹ بولنگ میں گرین شرٹس کے پاس زیادہ آپشن موجود ہیں، فتح پاکستان کی فائنل میں رسائی یقینی بنادے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔