- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
بزرگ افراد میں بے خوابی یادداشت متاثر کرسکتی ہے
کینیڈا: نیند دل و دماغ کا ٹانک ہے اور اس کی کمی سے پورا جسم متاثر ہوتا ہے، یہاں تک کہ بزرگ افراد اگر بے خوابی کے شکار ہیں تو اس سے حافظہ متاثر ہوسکتا ہے۔
کینیڈا کے ماہرین نے کہا ہے کہ بزرگ افراد اگر مسلسل نیند کی خرابی کے شکار ہیں تو وہ حافظہ متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ہوسکتے ہیں اور آخرکار ڈیمنشیا اور الزائیمر کی جانب بھی بڑھ سکتے ہیں۔
سلیپ نامی جرنل میں شائع ایک تحقیق میں کل 26000 افراد شامل کئے گئے جن کی عمریں 45 سے 85 برس تھی۔ اس میں لوگوں سے نیند اور دماغی و نفسیاتی بیچیدگیوں کے متعلق ایک سوالنامہ بھروایا گیا۔ 2019 میں شروع کی گئی یہ تحقیق تین برس بعد مکمل ہوگئی ہے۔
اس کا خلاصہ ہے کہ اس عمر کے افراد کی نیند جتنی متاثر ہوگی اس کا اتنا ہی منفی اثر ان کی یادداشت پر پڑے گا۔ جبکہ کافی اور مناسب نیند والے افراد میں یادداشت کی کمی کا مسئلہ بہت ہی کم دیکھا گیا ہے۔
دوسری جانب ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ نیند کی کمی یا شدید بے خوابی سے دیگراکتسابی صلاحیتیں بھی متاثر ہوتی ہیں۔ ان میں ایک سے زائد کام انجام دینے (ملٹی ٹاسکنگ) مشکل ہوجاتی ہے یا پھر ان میں توجہ اور ارتکاز بھی کمزور ہوجاتی ہے۔
ماہرین نے بستر پر پہلو بدلنے کے علاوہ بھی بے خوابی کی دیگر نشانیاں بتائی ہیں۔ ان میں سونے میں تاخیراور صبح اچانک جلدی آنکھ کھل جانا بھی شامل ہے۔ اگر یہ معمول تین ماہ تک جاری رہے تواسے خطرناک قرار دیا جاسکتاہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔