کروڑوں سال قبل معدوم ہونے والے ممالیے کی دریافت

ویب ڈیسک  جمعـء 9 ستمبر 2022
سائنس دانوں نے فاسل دانت کی مدد سے کروڑ سال پہلے معدوم ہوجانے والے مملیے کی شناخت کی

سائنس دانوں نے فاسل دانت کی مدد سے کروڑ سال پہلے معدوم ہوجانے والے مملیے کی شناخت کی

پورٹو الیگرے: سائنس دانوں نے ایک رکازی (فاسل) دانت کی مدد سے کروڑوں سال قبل معدوم ہوجانے والے ایک ممالیے کی شناخت کرلی ہے۔ 

برازیلوڈون کواڈراینگُلرِس ایک چوہے جیسا جانور تھا جس کی لمبائی 20 سینٹی میٹر تک ہوتی تھی اور اس کے دانتوں کے دو سیٹ تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ چھوٹا  ممالیہ اسی  دور میں موجود تھا جب سب سے قدیم ڈائنو سار زندہ تھے اور یہ دریافت موجودہ دور کے ممالیوں کے ارتقائی عمل پر روشنی ڈالتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس جانور کی باقیات 22 کروڑ 50 لاکھ سال پُرانی ہیں۔البتہ آج تک کسی بھی باقیات میں مملیائی غدود باقی نہیں رہے ہیں۔ اسی وجہ سےاس تحقیق میں سائنس دانوں کو دانتوں اور ہڈیوں جیسے سخت ٹشوؤں پر انحصار کرنا پڑا۔

تحقیق کی سینئر مصنفہ ڈاکٹر مارتھا رِکٹر کا کہنا تھا کہ 22 کروڑ 54 لاکھ 20 ہزار سال پُرانی یہ باقیات، ریکارڈ میں مملیوں کی سب سے قدیم باقیات ہیں جو اس دور کی ماحولیات کے اور مملیوں کے ارتقاء کے حوالے سے معلومات فراہم کر رہی ہیں۔

محققین کے مطابق برازیلوڈون سب سے قدیم ریڑھ کی ہڈی والا جانور ہے جو معدوم ہوچکا ہے۔

یہ تحقیق برازیل کے شہر پورٹو الیگرے میں قائم فیڈرل یونیورسٹی آف ریو گرینڈے ڈو سُل کی رہنمائی میں کی گئی جس میں نیچرل ہسٹری میوزیم اور کنگز کالج لندن کے سائنس دانوں نے شرکت کی۔

تحقیق جرنل آف ایناٹومی میں شائع ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔