- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، قاضی فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
پیدل اسکول جانے والے بچے زیادہ فعال اور سرگرم ہوتے ہیں
نیوجرسی: ایک نئے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ جو بچے ابتدائی عمر سے ہی سائیکل پر یا پیدل اسکول جاتے ہیں نہ صرف وہ بہت فعال رہتے ہیں بلکہ ان کی یہ عادت زندگی بھر برقرار بھی رہتی ہے۔
رٹگرز یونیورسٹی کے سائنسداں ڈیوڈ ٹیولوخ اور ان کے ساتھیوں نے اس ضمن میں ایک نیا مطالعہ کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ بچے کے لیے اپنے پاؤں پر چل کر اسکول جانا ایک شاندار تجربہ ہوتا ہے، جو زندگی بھراثرانداز رہتا ہے۔ جرنل پروینٹوو میڈیسن میں شائع اس تحقیق کے بعد کہا گیا ہے کہ ابتدائی عمر کی یہ اچھی عادت صحت پربھی طویل المعیاد اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس طرح وہ اپنے اگلے تعلیمی کیریئر میں بھی اسے برقرار رکھتے ہیں۔
اس ضمن میں ماہرین نے امریکہ میں کم اور اوسط آمدنی والے گھرانوں کے والدین اور بچوں کا سروے کیا۔ 2009 میں کیا گیا بیس لائن سروے 2107 تک جاری رہا جن میں نیوجرسی کے شہر، کیمڈن، نیوبرنس وِک، نیوآرک اور ٹرینٹن شہر شامل تھے۔
سائنسدانوں نے کل 587 گھرانوں کے ایسے بچوں کا مطالعہ کیا جن کی عمریں 3 سے 15 برس تھی اور سیٹلائٹ سے ان کے گھروں اور اسکولوں کا فاصلہ بھی نوٹ کیا گیا۔ دیکھا گیا کہ جن بچوں کو شروع سے پیدل اسکول جانے کی عادت تھی وہ اگلے دو سے چار برس بعد اسی عادت سےوابستہ رہے۔
اس طرح معلوم ہوا کہ تقریباً 75 فیصد بچوں میں پیدل چلنے اور سرگرم رہنے کی عادت پیدا ہوگئی۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ اوائل سے ہی اسکول پیدل جانے والوں میں چلنے کی عادت پیدا ہونے کا امکان سات گنا بڑھ جاتا ہے جو اگلے برس تک بھی برقرار رہتا ہے۔ یوں پیدل چلنے والے بچے دماغی اور جسمانی طور پر بہت سے فوائد سمیٹتے ہیں۔
دیگرماہرین کا خیال ہے کہ بچوں کو روزانہ کم ازکم ایک گھنٹے کی جسمانی محنت، کھیل کود، دوڑ اور پیدل چلنے کا عادی بنایا جائے۔ اس سے ان کی صحت بہتر رہتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔