- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
ڈیڑھ ماہ میں 18 ارب ڈالرز مالیت کا پانی سمندر کی نذر
لاہور: سیلابی پانی کو زراعت صنعت اور کمرشل استعمال میں لانے کے لیے جھوٹے بڑے آبی ذخائر نہ ہونے صرف ڈیڑھ ماہ کے قلیل عرصے میں 18 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا پانی سمندر کی نذر ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کو حاصل ہونے والی مختلف حکومتی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق 16 جولائی سے 3 ستمبر تک صرف دریائے سندھ میں آنے والے سیلاب سے اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے، اس دوران ڈاؤن اسٹریم کوٹری سے روزانہ ایک لاکھ 86 ہزار 131 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر کی نذر ہو چکا ہے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مجموعی طور پر ڈیڑھ ماہ کے عرصہ میں 18 اعشاریہ 642 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر میں چلا گیا جب کہ پاکستان میں مجموعی طور پر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 13 اعشاریہ 64 ملین ایکڑ فٹ ہے یعنی پاکستان میں ذخیرہ کرنے سے بھی تین ملین ایکڑ فٹ زیادہ پانی سمندر میں چلا گیا ہے۔
آبی ماہر ڈاکٹر محسن عزیز نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں صوبوں کے درمیان سیلابی پانی کی تقسیم کا باقاعدہ فارمولا موجود ہے مگر اس سیلابی پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے چھوٹے بڑے ڈیمز بنائے ہی نہیں گئے پانی کا تخمینہ لگانے کے لیے ایک فارمولا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ملین ایکڑ فٹ پانی کو زراعت انڈسٹری اور کمرشل استعمال میں لائیں تو اس سے ایک ارب ڈالر قیمت بنتی ہے اس حساب سے اب تک 18 ارب ڈالر کا قیمتی پانی سمندر کی نذر ہوچکا ہے جب کہ پاکستان میں پینے کے پانی کی سطح بھی بڑی تیزی کے ساتھ کم ہو رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔