- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
رواں مالی سال معاشی شرح نمو 5 سے کم ہو کر 3.3 فیصد رہنے کا امکان
اسلام آباد: ملک میں آنے والے سیلاب سے ملکی معیشت کو12 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے جس کے باعث رواں مالی سال 23-2022 میں معاشی شرح نمو 5 فیصد سے کم ہو کر 3.3 فیصد رہنے کا امکان لگایا گیا ہے.
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے سیلاب سے ملکی معیشت کو پہنچنے والے نقصانات بارے رپورٹ تیار کرکے وزیراعظم کو بھجوادی ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیلاب کے باعث پاکستان کی معیشت کو 12 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے.
رپورٹ میں معاشی شرح نمو میں کمی کے باعث روزگار فراہمی کی شرح میں 1.2 فیصد کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سیلاب سے تقریباََ 180 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل نہیں ہوسکیں گے، منصوبوں کے متاثر ہونے سے روزگار کے 6 لاکھ مواقع فراہم نہیں کئے جاسکیں گے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کو بھی بھیجی جائے گی اور ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں سے مالیاتی امداد کی اپیل کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔