- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
مصنوعی مٹھاس سے دل اور دماغ کو لاحق خطرات میں اضافہ
پیرس: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مصنوعی مٹھاس کا تعلق دل کے امراض کے خطرات میں اضافے سے ہے اور اسے چینی کے محفوظ اور صحت مند متبادل کے طور پر نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
فرانس کی سوربون پیرس نورڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ مصنوعی مٹھاس کی کھپت سے ایسی کیفیت میں مبتلا ہونے کے امکانات میں 20 فی صد اضافہ ہوجاتا ہے جس سے دماغ میں خون کی گردش متاثر ہوتی ہے۔
2009ء میں شروع کی جانے والی تحقیق میں محققین نے ایک لاکھ سے زائد بالغ العمرافراد کی غذاؤں میں مٹھاس کی کھپت کا جائزہ لیا۔ ان غذاؤں میں مشروبات، ٹیبل ٹاپ سوئیٹنرز اور دودھ کی بنی ہوئی اشیاء شامل تھیں۔ محققین نے یہ جائزہ مٹھاس کی کھپت اور دل یا خون کی گردش کے درمیان موازنے سے قبل لیا۔
مطالعے میں شریک افراد کی اوسط عمر 42 برس تھی اور 80 فی صد تعداد خواتین پر مشتمل تھی۔ محققین نے ان کی مٹھاس کی کھپت کا ان کے غذا کا ریکارڈ دیکھتے ہوئے پتا لگایا۔
محققین کی جانب سے جاری کی گئی نیوز ریلیز کے مطابق مجموعی طور پر تحقیق میں شریک 37 فی صد افراد نے سوئیٹنرز کا استعمال کیا۔
روزانہ کی بنیاد پر مٹھاس کی اوسطاً کھپت 42 ملی گرام تھی۔ جبکہ زیادہ استعمال کرنے والوں نے اوسطاً 78 ملی گرام فی دن کے حساب سے مصنوعی مٹھاس استعمال کی۔
2009ء میں شروع کی جانے والی اس تحقیق میں نو سال سے زائد کے عرصے میں شرکاء کو 1502 قلبی وقوعات کا سامنا کرنا پڑا جن میں دل کا دورہ، انجائنا، دل کے بائی خانے میں خن کی کمی اور فالج شامل ہیں۔
تحقیق میں محققین کا کہنا تھا کہ مصنوعی مٹھاس کا تعلق قلبی امراض، دماغ میں خون کی رسائی کے مسائل اور دل کی شریانوں میں خون کا بہاؤ متاثر ہونے سے ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔