- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
3 دہائیوں بعد مقبوضہ کشمیر میں سینما گھر کی واپسی
سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں سری نگر سمیت وادی کے دیگرعلاقوں میں 90 کی دہائی سے سینما گھر بند پڑے ہیں جو کہ اب کھلنے والے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کے ہاتھوں ظلم و بربریت کا شکار مقبوضہ کشمیر کے سینما گھر گزشتہ 30 سال سے ویران پڑے ہیں اور وادی کے لوگ تفریحی مواقوں سے محروم ہیں۔
تاہم اب وادی میں 30 سال بعد پہلا ملٹی پلیکس سینیما کھل رہا ہے لیکن یہاں کے رہائشی اس کی افادیت کے حوالے سے اب بھی اُلجھن میں ہیں۔
نوے کی دہائی کے اوائل میں خطے میں تشدد میں اضافے کے ساتھ ہی کشمیر کے سینما ہالوں کو جنگجوؤں کی طرف سے حملے کی دھمکی کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔
وادی کشمیر میں 1990 کی دہائی سے پہلے 15 سینما ہال موجود تھے۔ نوے کی دہائی کے اوائل میں فعال سنیما گھروں کی تعداد آٹھ کے قریب رہ گئی تھی جو کہ دیکھتے دیکھتے بند ہی کر دیئے گئے۔
تاہم اب مقبوضہ وادی کے لوگوں کیلئے یہ کسی خوشخبری سے کم نہیں کہ رواں ماہ ستمبر 2022 میں تین دہائیوں کے بعد سری نگر شہر میں پہلا ملٹی پلیکس سنیما کھل رہا ہے۔
سری نگر میں 30 سال بعد کھلنے والے پہلے ملٹی پلیکس میں 520 کرسیاں ہوں گی اور اس میں تین ہالز بنائے گئے ہیں جبکہ اس کا ٹکٹ 700 سے 1500 کے قریب ہوگا۔
ملٹی پلیکس کے مالک وکاس دھر نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ ملٹی پلیکس بنانے کا خیال ہمیں تین چار سال پہلے آیا۔ ہم نے دیکھا کہ یہاں کے جو نوجوانوں کے پاس تفریح کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔
تاہم سری نگر کے کچھ شہریوں کا کہنا ہے کہ ’نوے کی دہائی کے بعد سے یہاں صورت حال اس قدر کشیدہ ہے کہ اس نے لوگوں کے نقطہ نظر کو تبدیل کر دیا ہے اور وہ تفریح کی طرف زیادہ مائل نہیں ہوتے‘۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔