- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
جرائم کیخلاف پولیس و رینجرز بے اختیار ہے تو آرمی چیف سے بات کریں؟ حافظ نعیم
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی میں بڑھتے جرائم کے خلاف پولیس اور رینجرز بے اختیار ہیں تو آرمی چیف سے بات کریں؟ ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ شہر کراچی میں اگست کے مہینے سے جرائم میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے جرائم پیشہ عناصر کو کسی نے باقاعدہ کچھ کہہ دیا ہو۔ حالات اتنے بگڑ چکے ہیں کہ موبائل فون چھیننے کے بہانے انسانی جان لے لی جاتی ہے۔ پولیس تو قیام امن میں بالکل ناکام ہو چکی تھی لیکن اب رینجرز سے بھی شکایات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسران عوام کو بتائیں کہ انہیں کام کرنے میں کیا مشکلات ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ عوام کو بتایا جائے کہ کتنے اہلکار سرکاری پروٹوکول اور کتنے سرکاری افسران کے گھروں پر ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ مقامی پولیس کی بات کی جائے تو اسے لسانی رنگ دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ کراچی سمیت ہر مقام پر لوکل پولیس ہونی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ رینجرز و پولیس کو اختیار نہیں تو وزیر اعظم اور آرمی چیف سے بات کریں؟۔ شہریوں کی جانوں کا ہرقیمت پر تحفظ ہونا چاہیے، لیکن اگر یہی حالات رہے تو جماعت اسلامی احتجاج کرے گی۔
پریس کانفرنس میں حافظ نعیم الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ پورا شہر کراچی ڈینگی کی لپیٹ میں ہے جب کہ وینٹی لیٹرز دستیاب نہیں ہیں۔ کورونا کی وبا کے دور میں بھی وفاقی و صوبائی حکومتوں نے بڑے بڑے دعوے کیے تھے۔ مرتضیٰ وہاب تو شہر میں اسپرے بھی نہیں کرواسکتے۔ ڈینگی سے بچنے کا آسان راستہ یہی ہے کہ مچھرکش اسپرے کیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اس وقت شہر کو منتخب میئر اور کونسلرز کی ضرورت ہے۔ یہ سیاسی معاملہ نہیں، اس وقت بنیادی انسانی معاملہ ہے۔ کراچی کی سڑکوں کی حالت تباہ ہے۔ شہریوں پر عائد موٹر وہیکلز ٹیکس معاف کیا جائے۔ اورنج لائن بس صرف 5 کلومیٹر کا منصوبہ ہے جس کے ذریعے بنارس پل پار کیا جاتا ہے۔ پیپلزپارٹی کراچی کے ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ کے الیکٹرک نے عوام کا جینا محال کردیا ہے۔ جب جب گرمی ہوتی ہے لوڈشیڈنگ بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیا جائے اور بجلی کے بلوں سے تمام ٹیکس ختم کیے جائیں۔ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر لوٹا ماری بند کی جانی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔