- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
شمالی کوریا کا جوہری ہتھیاروں سے متعلق قانون عالمی امن کیلیے خطرہ ہے، فرانس
پیرس: فرانسیسی صدر نے ایمانوئیل میکرون نے شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار کی حامل ریاست ہونے اور ان کے استعمال کی اجازت سے متعلق بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق قانون سازی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے علاقائی امن اور عالمی سلامتی کو شدید خطرت لاحق ہوسکتے ہیں۔
فرانسیسی صدر نے شمالی کوریا کے خود کو جوہری ہتھیاروں کی حامل ریاست قرار دینے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلحے کی دوڑ سے کسی کا فائدہ نہیں ہوگا۔ یہ سراسر تباہی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ اُن نے ملک کے ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ تھا کہ سیکیورٹی فورسز کو ان ہتھیاروں کو ملکی سلامتی کے لیے بغیر پیشگی آگاہ کیے چلانے کی اجازت بھی دیدی ہے۔
شمالی کوریا نے یہ اقدام اس وقت اُٹھایا ہے جب سخت حریف جنوبی کوریا کے ساتھ اس کے تعلقات نہایت کشیدہ ہیں۔ امریکا سمیت عالمی قوتوں نے بھی شمالی کوریا کی مذمت کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔