- ریلوے کی آمدن 60ارب تک پہنچ گئی، تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ختم
- اذلان شاہ ہاکی کپ؛ ٹورنامنٹ کے ڈراز کا اعلان ہوگیا
- سندھ اور کراچی پولیس کا رات گئے جتوئی ہاؤس پر چھاپہ
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی؛ آفریدی کا دلچسپ جواب
- انتخابی نتائج مسترد، فضل الرحمٰن کا 25 اپریل سے تحریک چلانے کا اعلان
- اسلام آباد ہائیکورٹ کی پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت
- فیفا ورلڈکپ کوالیفائر؛ افغانستان نے بھارت کو دھول چٹادی
- اسلام آباد؛ آئس کے نشے سے منع کرنے پر دوست کے ہاتھوں دوست قتل
- نمودونمائش کی تباہ کاریاں
- اسلام آباد، پنجاب اورخیبرپختونخوا میں گیس مہنگی ہونے کا امکان
- امریکا: 100 سالہ مرد اور 96 سالہ خاتون نے شادی کا فیصلہ کرلیا
- شہروں کی مصنوعی روشنیاں فالج کا سبب بن سکتی ہیں، تحقیق
- اسپیس ایکس کی جانب سے اسٹار شپ راکٹ انجن کی آزمائش
- غزہ کو تباہ کرنے کیلیے 2 جوہری بموں کے برابر بارود استعمال کیا گیا، اقوام متحدہ
- کسی کو ڈنڈے مار کر سیدھا نہیں کرسکتا، شاہین آفریدی
- پاکستان کی نمائندگی؛ عثمان خان نے تمام کشتیاں جلادیں
- فٹنس کیمپ؛ 4 کرکٹر پہلے روز ٹریننگ سیشن میں شریک نہ ہوئے
- کپتان کی تبدیلی کا عندیہ! قیادت کا تاج پھر بابراعظم سپرد ہونے کا امکان
- پنجاب کا احتجاج، وفاق نے گندم کی نجی درآمد پر مکمل پابندی لگا دی
- جعلی سیلز ٹیکس انوائس، قومی خزانے کو 5 ارب روپے کا نقصان پہنچنے کا انکشاف
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے 11 ارکان کے استعفوں کی منظوری کو معطل کردیا
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے 11 ارکان اسمبلی کے استعفوں کی منظوری اور انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے سے متعلق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نوٹی فکیشنز کو معطل کر کے الیکشن کمیشن سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر کے 27 ستمبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عبد الشکور شاد کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
جس کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کے 11 ارکان اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن معطل کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے 11 ارکان کے استعفوں کی منظوری پر انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی ایم این اے شکور شاد کی پارٹی رکنیت معطل، شوکاز جاری
اسپیکر اسمبلی نے پی ٹی آئی کے علی محمد خان ، فضل محمد خان ، شوکت علی ، فخر زمان خان، اعجاز احمد شاہ ، جمیل احمد خان ، محمد اکرم چیمہ ، عبدالشکور شاد، فرخ حبیب ، شیریں مزاری اور شاہانہ گلزار کے استعفوں کی منظوری دی جس پر الیکشن کمیشن نے انہیں ایک ساتھ ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جسے اب اسلام آباد ہائی کورٹ نے معطل کیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پٹیشنر کے وکیل کے مطابق ان کے موکل کا مستعفی ہونے کا کبھی ارادہ نہیں تھا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے حاصل کیا گیا استعفی اصل نہیں تھا اور نہ ہی پٹیشنر اپنے استعفی کی تصدیق کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کردیا
عدالت نے تحریری حکم میں کہا کہ 28 اور 29 جولائی کو استعفوں کی منظوری اور ارکان اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے لیے جاری دونوں نوٹی فکیشنز آئندہ سماعت تک معطل رہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔