چیف جسٹس اطہر من اللہ جو بھی فیصلہ کریں گے مجھے قبول ہوگا، عمران خان

ویب ڈیسک  ہفتہ 10 ستمبر 2022
—فوٹو

—فوٹو

لاہور: سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے بہت زبردست فیصلے کیے، میرے کیس میں جو بھی یہ فیصلہ کریں گے اس کو قبول کروں گا۔

گوجرانوالہ میں ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے وضاحت دینے کی اجازت نہیں دی گئی اگر وہ مجھے بولنے دیتے تو میں بتا دیتا کہ کس ماحول میں، میں نے یہ کہا۔

’معیشت مزید گرتی ہے تو ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ کو ٹھہرایا جائے گا‘

علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ ملک اور معیشت کو مزید “نیچے کی طرف جانے” سے بچائے اور اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو عوام انہیں ذمہ دار ٹھہرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ آپ غیر جانبدار ہیں لیکن لوگ آپ کو (اسٹیبلشمنٹ) کو ملک اور معیشت کو اس دلدل سے بچانے کا ذمہ دار ٹھہرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے یہ ‘امپورٹڈ حکومت’ ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے شاید ہم اس دلدل سے باہر نہ نکل سکیں، قبل از وقت اور منصفانہ انتخابات ہی ملک میں استحکام لا سکتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ ملک کو اس معاشی دلدل سے نکالا جائے، اگر معیشت مزید کمزور ہوئی تو قومی سلامتی داؤ پر لگ جائے گی۔

’ملک کو سمندر پار پاکستانی بچا سکتے ہیں‘

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بیرونی طاقت کا دباؤ قبول کرنا ہوگا، کوئی ملک پاکستان کو بچانے نہیں آئے گا سوائے ایک کروڑ سمندر پار پاکستانیوں کے، اگر ہم ان کی سرمایہ کاری کو استعمال کر سکے تو ملک کے تمام معاشی مسائل حل ہو جائیں گے۔

’حقیقی آزادی کی تحریک‘ کے اپنے اگلے مرحلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے پارٹی کی ضلعی تنظیموں کو ایک مراسلہ لکھا ہے جس میں ان سے احتجاج کی تیاری شروع کرنے کو کہا ہے۔

’قوم پرامن احتجاج کیلیے تیار ہوجائے‘

عمران خان نے پوری قوم اور پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ ملک بھر میں “پرامن احتجاج” کے لیے تیار ہو جائیں تاکہ مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت مخلوط حکومت کو قبل از وقت انتخابات کرانے پر مجبور کیا جا سکے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے التوا کے بعد ظاہر ہے کہ موجودہ حکمران قبل از وقت انتخابات سے بھاگ رہے ہیں۔ “آزادانہ اور قبل از وقت انتخابات کے بغیر، معیشت ڈوبتی رہے گی… میں جلد ہی احتجاج کی کال دوں گا۔ ہمیں آزادی چھیننی ہے،‘‘ انہوں نے مزید کہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔