ملکہ برطانیہ کی موت کے بعد کوہ نور سمیت دیگر قیمتی اشیاء کی واپسی کا مطالبہ

ویب ڈیسک  اتوار 11 ستمبر 2022
فوٹو فائل

فوٹو فائل

 لندن: ستر برس تک دنیا کے بیشتر ممالک پر حکمرانی کرنے والی ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے انتقال کے بعد سوشل میڈیا پر کوہ نور ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہے، صارفین کی جانب سے برطانیہ سے کوہ نور ہیرا بھارت کو واپس لوٹانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جو ملکہ برطانیہ کے تاج میں جڑا ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کوہ نور سمیت متعدد قیمتی اشیاء ایسی ہیں جنہیں برطانیہ نے نوآبادیاتی دور میں اپنے زیر تسلط ممالک سے چھیی یا لوٹی تھیں، انہی میں سے کوہ نور کے علاوہ چار قیمتی اشیاء سے متعلق نیچے کیا کررہے ہیں۔

ٹیپو سلطان کی انگوٹھی

میڈیا رپورٹس کے مطابق انگریزوں نے 1799 میں ٹیپو سلطان کے خلاف جنگ میں فتح کے بعد اس جسم سے انگوٹھی اتار لی تھی جسے ایک نیلامی کے دوران 1 لاکھ 45 ہزار پاؤنڈز میں نامعلوم شخص کو نیلام کیا گیا۔

Tipu-Sultan-Ring

ایلگن ماربلز

مؤرخین کے مطابق 1803 میں لارڈ ایلگن نے یونان سے ہارتھینن کی بوسیدہ دیواروں سے سنگ مرمر کو نکال کر لندن منتقل کروا دیا تھا جو اب بھی برطانوی عجائب گھر(برٹش میوزیم) میں موجود ہے اور 1925 سے یونان اپنی قیمتی اشیاء کی واپسی کا مطالبہ کررہا ہے جو آج تک پورا نہ ہوسکا۔

Elgin-Marble

لارڈ ایلگن کی وجہ سے ان قیمتی یونانی سنگ مرمر کو ایلگن ماربلز کے نام سے جانا جاتا ہے۔

افریقہ کا عظیم ستارہ

دیگر اشیاء کی برطانوی سرکار نے 1905 میں افریقہ سے برآمد ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے ہیرے ’دی گریٹ اسٹار آف افریقہ‘ کو بھی لوٹ لیا تھا جو اس وقت ملکہ برطانیہ کے تخت میں جڑا ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیرے کا وزن 530 قیراط ہے جس کی مالیت کا تخمینہ 40 کروڑ امریکی ڈالرز لگائی ہے۔

GSOA

تاریخ دانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’افریقہ کے عظیم ستارے‘ نامی ہیرے کو ایڈورڈ ہفتم کو بطور تحفہ پیش کیا گیا تھا تاہم نا کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ہیرا چوری کیا۔

روزیٹا پتھر

مصری حکام اور ماہرین آثار قدیمہ روزیٹا پتھر کو واپس مصر لانا چاہتے ہیں لیکن دیگر نوادرات اور قیمتی اشیاء کی اس کا مطالبہ بھی پورا نہ ہوسکا۔

196 سال قبل مسیح کے پتھر سے متعلق ماہرین آثار قدیمہ کا دعویٰ ہے کہ اس پتھر کو برطانوی حکومت نے سن1800 میں فرانس کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کرنے بعد چوری کیا تھا۔

Rosetta-Stone

واضح رہے کہ روزیٹا پتھر بھی ایلگن ماربلز کی طرح اس وقت برطانیہ کے عجائب گھر میں موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق روزیٹا پتھر دریائے نیل کے ایک کنارے روزیٹا کے مقام پر 1799 میں فرانسیسی فوجیوں کو اتفاقاً ملا تھا، جس میں ایک ہی عبارت تین زبانوں یعنی مصری تصویری خط میں، مصری عوامی خط اور یونانی خط میں کندہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔