وفاق کی دو صوبوں اور آزاد کشمیر کو 15 لاکھ ٹن گندم فراہم کرنے منظوری

ویب ڈیسک  اتوار 11 ستمبر 2022
سندھ،خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر کو50 فیصد امپورٹڈ اور50 فیصد مقامی گندم فراہم کی جائے گی، (فوٹو فائل)

سندھ،خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر کو50 فیصد امپورٹڈ اور50 فیصد مقامی گندم فراہم کی جائے گی، (فوٹو فائل)

 لاہور: وفاقی حکومت نے سیلابی صورت حال کے پیش نظر پیدا ہونے والی گندم کی قلت کو دور کرنے کے لیے صوبوں کو 15 لاکھ ٹن گندم فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاق نے سندھ، خیبر پختونخواہ، اور آزاد کشمیر کو 15 لاکھ ٹن گندم فراہم کرنے کی منظوری دی، صوبوں کو کوٹا گندم وفاقی ادارہ پاسکو کے پاس موجود مقامی اور امپورٹڈ گندم میں سے فراہم کیا جائے گا۔

وفاقی حکومت نے سندھ کو2 لاکھ ٹن، خیبر پختونخوا کو10 لاکھ ٹن جبکہ آزاد کشمیر کو 3 لاکھ ٹن سرکاری گندم فراہم کرنے کی منظوری دی جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے گندم فراہمی کی ترمیم شدہ درخواست موصول نہ ہونے پر پنجاب کیلئے فیصلہ نہیں ہو سکا۔

علاوہ ازیں بلوچستان حکومت نے وفاق سے ملکی پیداوار کے اسٹاک سے 70 ہزار ٹن گندم فراہم کرنے کی درخواست دی ہے، اس پر بھی تاحال فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔

سندھ،خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر کو50 فیصد امپورٹڈ اور50 فیصد مقامی گندم فراہم کی جائے گی۔ علاوہ ازیں وفاق نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کو3 لاکھ ٹن گندم 75/25 کی شرح سے امپورٹڈ اور مقامی گندم دینے کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔