- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
افغانستان؛ سیکنڈری اسکولوں کی بندش پر طالبات احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئیں
کابل: افغان صوبے پکتیا میں طالبان کی جانب سے 5 سیکنڈری اسکولوں کی بندش پر طالبات سڑکوں پر نکل آئیں اور شدید نعرے بازی کی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں طالبان حکومت نے اپنے قیام کے ایک سال بعد شدید عالمی دباؤ پر مارچ میں سیکنڈری اسکول کھول دیئے تھے تاہم دوسرے ہی روز تاحکم ثانی بند کردیئے۔
چند روز قبل صوبے پکتیکا کے گردیز شہر میں مقامی قبائلی عمائدین اور پرنسپل کے ساتھ ہونے والے کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں 5 سیکنڈری اسکولوں کو کھول دیا گیا تھا تاہم طالبان اہلکاروں نے ان اسکولوں کو دوبارہ بند کرادیا۔
https://twitter.com/ZiauddinY/status/1568730745346183183?s=20&t=bIXQ0WrtiadYObCcD3j20A
جس پر افغان صوبے پکتیا میں درجنوں لڑکیوں نے احتجاج کیا ہے۔ طالبات نے اسکول کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے شرعی حجاب، خواتین اساتذہ اور لڑکیوں کے علیحدہ کلاسوں کے انتظام کی تمام شرائط مکمل کیں اس لیے اسکول کی بندش درست نہیں۔
خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد سے سیکنڈری اسکول کی 30 لاکھ لڑکیوں کو تعلیم سے محروم کردیا گیا ہے تاہم پرائمری اسکول اور جامعات کھول دی گئی ہیں۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ ہم لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف نہیں لیکن جب تک تعلیمی اداروں میں ماحول شرعی اور افغان روایات کے عین مطابق محفوظ ماحول کے انتظامات نہیں ہو جاتے سیکنڈری اسکول نہیں کھول سکتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔