شارع نور جہاں پولیس کا کٹی پہاڑی پر ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی نکلا

اسٹاف رپورٹر  اتوار 11 ستمبر 2022
—فائل فوٹو

—فائل فوٹو

کراچی: شارع نور جہاں پولیس کا کٹی پہاڑی پر ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی نکلا۔ 

تفصیلات کے مطابق مقابلے میں ملوث چاروں اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا، مقدمہ زخمی نوجوان کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

ایف آئی آر 551/22 بجرم دفعہ 324 کے تحت چار اہلکار صدام حسین ، ناصر آفریدی ، یاسین اور حمید اللہ کو نامزد کیا گیا ہے، ایف آئی آر کے متن کے مطابق مدعی جان محمد کا بیٹا فرید الدین اپنے دوستوں کے ہمراہ سی ویو سے واپس آرہا تھا کہ کٹی پہاڑی کے قریب پولیس اہلکاروں نے عقب سے فائرنگ کی۔

ایف آئی آرکے مطابق پولیس کی فائرنگ سے فرید الدین گولی لگنے سے زخمی ہوگیا اور موٹر سائیکل سے گرگیا جس پر اس کے دوست اسے آغا خان اسپتال لے گئے۔

مدعی کا کہنا تھا کہ اس کے بیٹے دوستوں نے فون کرکے اسے واقعے کے بارے میں آگاہ کیا جس پر وہ فوری طور پر آغا خان اسپتال پہنچا۔ علاوہ ازیں جب واقعے سے ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب کو آگاہ کیا گیا تو انہوں نے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دیا۔

تحقیقات میں چاروں اہلکاروں کا بیان جھوٹا نکلا  جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے انھیں گرفتار کرلیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔