دھماکا خیز مواد اور خطرناک اشیا کی نشاندہی کرنے والی نئی ایکسرے تیار

ویب ڈیسک  منگل 13 ستمبر 2022
محققین کے مطابق یہ تکنیک 100 فی صد تک دھماکا خیز مواد کی نشان دہی کرسکتی ہے

محققین کے مطابق یہ تکنیک 100 فی صد تک دھماکا خیز مواد کی نشان دہی کرسکتی ہے

لندن: برطانیہ کے ماہرین نے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ایکس رے کے ایک نئے طریقہ کار کو وضع کیا ہے جو دھماکا خیز مواد جیسی غیر قانونی اور خطرناک اشیاء کی 100 فی صد تک نشان دہی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

کچھ دھماکا خیز مواد کی نشان دہی روایتی ایکس رے کی مدد سے مشکل ہوتی ہے جبکہ نیا طریقہ کار غیر قانونی اشیاء جیسے کہ منشیات، جنگلی حیات اور دھماکا خیز مواد کی نشان دہی کے عمل میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ ان کو حاصل ہونے والے نتائج سیکیورٹی کے شعبے میں اہم اثرات مرتب کر سکتا ہے اور ان میں صحت اور صنعت کو سہارا دینے کی بھی صلاحیت ہے۔

یونیورسٹی کالج لندن کی میڈیکل فزکس اور بائیو میڈیکل انجینئرنگ کے سینئر مصنف پروفیسرسینڈرو اولیوو کا کہنا تھا کہ یہ چیزوں کی سطح کا تجزیہ کر کے ان کی جانچ کا بہت مختلف طریقہ ہے جو غیر قانونی اشیاء کی نشان دہی کے لیے نیا طریقہ دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چھوٹی سی مُڑی ہوئی ایکس رے ہمیشہ سے وہاں ہوتی ہیں لیکن روایتی ایکس رے سسٹم میں وہ ظاہر نہیں ہوتیں لہٰذا یہ ہمیں اس معلومات تک رسائی دے گا جو پہلے نظروں سے اوجھل ہوتی تھی۔

تحقیق میں یونیورسٹی کالج لندن کے محققین کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم نے نئی ایکس رے کی پیمائش تکنیک کو مصنوعی ذہانت کی مشین لرننگ کے ساتھ ملایا اور ایک روایتی ایکس رے سیکیورٹی اسکینر میں آزمایا۔ سامان میں دھماکا خیز پوشیدہ اشیاء کے ساتھ محفوظ چیزیں بھی موجود تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔