- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
شیر خوارگی میں اینٹی بائیوٹکس کا استعمال، مستقبل میں پیٹ کے مسائل کا سبب قرار
میلبرن: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ شیر خوارگی کی عمر میں اینٹی بائیوٹکس کا دیا جانا مستقبل میں پیٹ کے نظام کے لیے مسائل کھڑے کر سکتا ہے۔
متعین وقت سے قبل اور کم وزن کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کو انفیکشنز سے بچانے کے لیے، جن کا خطرہ ان کو زیادہ لاحق ہوتا ہے، باقاعدگی کے ساتھ اینٹی بائیوٹکس دی جاتی ہیں۔
جرنل آف فیزیولوجی میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں محققین نے چوہوں کو اینٹی بائیوٹکس ادویہ کھلا کر ان کا مطالعہ کیا۔
تحقیق میں معلوم ہواکہ نومولود چوہوں کو اینٹی بائیوٹکس ادویہ کا دیا جانا ان کے مائیکرو بائیوٹا (مائیکرو حیاتیات)، اعصابی نظام کے جزوی خود مختار حصے اور پیٹ کے نظام پر دیرپا اثرات رکھتا ہے۔
اس کا مطلب ہوسکتا ہے کہ بچوں کو دی جانے والی اینٹی بائیوٹکس مستقبل میں بڑھ کر پیٹ کے مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف میلبرن میں قائم ڈیپارٹمنٹ آف انیٹمی اینڈ فزیولوجی کی محققین کی ٹیم کی تحقیق پہلی تحقیق ہے جس میں نومولود چوہے کے بچوں کو دیے جانے والے اینٹی بائیوٹکس کے دیرپا اثرات تھے جس کے نتیجے میں ان کے پیٹ کا نظام خراب ہوگیا تھا، یعنی بڑی عمر میں اس کی منہ سے پیٹ تک غذا پہنچنے کی رفتار میں اضافہ اور ہیضہ جیسی علامات شامل تھیں۔
محققین کی ٹیم نے نومولود چوہوں کو ابتدائی 10 دنوں تک روزانہ وینکومائسین کی خوراک کھلائی۔اس کےبعد ان کی نشونما نوجوان ہونے تک معمول کے مطابق ہوتی رہی اور ان کے پیٹ کے ٹِشو کا جائزہ لیا گیا تاکہ اس کے ڈھانچے، نظام، مائیکرو بائیوٹا اور اعصابی نظام کی پیمائش کی جاسکے۔
محققین کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ یہ تبدیلیاں چوہوں کی جنس پر بھی منحصر تھیں۔ دونوں جنسوں کے فضلے مختلف تھے۔ لیکن دونوں کے فضلے میں پانی کی مقدار زیادہ تھی جو ہیضے کے جیسی ایک علامات ہے۔
محققین اینٹی بائیوٹکس کے پیٹ پر اثرات کے لیے مزید مطالعے کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔