مصر عدالت نے پارلیمنٹ کی بحالی کا صدارتی حکم منسوخ کر دیا

ایکسپریس اردو  منگل 10 جولائی 2012
 مصر عدالت نے پارلیمنٹ کی بحالی کا صدارتی حکم منسوخ کر دیا

مصر عدالت نے پارلیمنٹ کی بحالی کا صدارتی حکم منسوخ کر دیا

قاہرہ: مصر کی اعلیٰ ترین آئینی عدالت نے صدر محمد مرسی کی طرف سے صدارتی فرمان کے ذریعے پارلیمنٹ کی بحالی کومنسوخ کرتے ہوئے قراردیاہے کہ پارلیمنٹ کی تحلیل کا فیصلہ حتمی تھا۔عدالت کے اس فیصلے کے بعد ملک میں نیا سیاسی بحران شروع ہو گیا ہے۔صدرکی طرف سے پارلیمنٹ کی بحالی کے اعلان کے بعداسپیکر نے پارلیمنٹ کا اجلاس آج منگل کو بلانے کا اعلان کیا تھا۔پارلیمنٹ کے باہرتعینات فوجیوں کوہٹالیاگیاتھا اورارکان کواندرجانے کی اجازت دیدی گئی تھی۔

صدارتی فرمان جاری ہونے کے بعد فوج کی سپریم کونسل اور اعلیٰ آئینی عدالت کے ججوں کا ایک اجلاس اتوار کو منعقد ہوا تھا۔ اعلیٰ آئینی عدالت نے پیر کو ایک اجلاس کے بعد کہا ہے کہ اس کے فیصلے اور فرمودات حتمی ہیں اور ان کے خلاف کوئی اپیل نہیں کی جا سکتی۔محمد مرسی نے جن کی جماعت اخوان المسلمون کو پارلیمان میں اکثریت حاصل ہوئی تھی کہا تھا کہ نو منتخب پارلیمان کو از سر نو انتخابات منعقد ہونے تک کام کرنے دیا جانا چاہیے۔

بی بی سی کے مطابق صدر اور فوج کے درمیان اس تنازع کے باوجود صدر مرسی اور فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل حسین طنطاوی فوج سے تربیت مکمل کرنے والے کیڈٹس کی گریجویشن تقریب میں شریک ہوئے۔امریکا نے مصرکے تمام فریقوں پرزوردیاہے کہ وہ جمہوری اصولوں کا احترام کریں۔نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان ٹومی ویٹرنے ایک بیان میں کہاہے مصرمیں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں پروہ نظررکھے ہوئے ہیں۔فیصلہ مصری عوام نے کرناہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔